منگل‬‮ ، 25 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

سانحہ ساہیوال،زخمی بہن بھائی صحت یابی پر جنرل ہسپتال سے ڈسچارج ، کونسلنگ کیلئے خاتون سائیکارٹسٹ تعینات ، روزانہ کی ڈیوٹی لگادی گئی

datetime 21  جنوری‬‮  2019 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی) ساہیوال کے افسوسناک واقعہ میں زخمی ہونے والے بہن بھائی کو صحت یابی کے بعد لاہور جنرل ہسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا ،سوموار کے روز پرنسپل پروفیسر محمد طیب کی موجودگی میں 6رکنی میڈیکل بورڈ نے ان بچوں کا تفصیلی معائنہ کیا اور انہیں جسمانی طور پر فٹ قرار دے کر گھر بھیجنے کی سفارش کی۔

میڈیکل بورڈ میں پروفیسر فاروق افضل ،پروفیسر الطاف قادر ، پروفیسر آغا شبیر علی ،ایسوسی ایٹ پروفیسر آمنہ جاوید ،ایم ایس ڈاکٹر محمود صلاح الدین اور ڈائریکٹر ایمرجنسی ڈاکٹر رانا محمد شفیق شامل تھے ۔ اس موقع پر بچوں کے عزیز و اقارب نے تسلی بخش علاج معالجے اور خصوصی دیکھ بھال کرنے پر اپنے اطمینان کا اظہار کیا۔ پروفیسر محمد طیب نے بچوں کے عزیز و اقارب کو یقین دلایا کہ عمیر خلیل اور منیبہ خلیل کی مکمل نفسیاتی دیکھ بھال کیلئے لیڈی ڈاکٹر تعینات کر دی گئی ہے جو روزانہ کی بنیاد پر اُن کے گھر جا کر بچوں کی نفسیاتی طور پر کونسلنگ کریں گی تاکہ ان دونوں بچوں کو اس ذہنی صدمے سے نکالا جا سکے ، انہوں نے کہا کہ بچوں کیلئے بلا شبہ انتہائی تکلیف دہ مرحلہ ہے جس سے نمٹنے کیلئے انہیں نفسیاتی ڈاکٹر کی ضرورت ہے جس کا باقاعدہ بندوبست کر دیا گیا ہے۔پرنسپل پروفیسر محمد طیب نے مزید کہا کہ آئندہ بھی اگر ان بچوں کو میڈیکل چیک اپ کرانے کی ضرورت ہوئی تو فوری طور پر ہسپتال انتظامیہ سے رابطہ کریں انہیں گاڑی کے ذریعے لانے اور لے جانے کا بندو بست کیا جائے گا ،انہوں نے بچوں کے عزیز و اقارب کواپنے بھرپور تعاون کی پیشکش کی ،انہوں نے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں غمزدہ خاندان کیلئے جو کچھ ہو سکا وہ کیا اور آئندہ بھی جنرل ہسپتال کے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل سٹاف کی خدمات اُن کیلئے حاضر ہیں ۔میڈیکل سپرٹینڈنٹ ایل جی ایچ ڈاکٹر محمود صلاح الدین نے بتایا کہ دونوں بچوں کو ان کے چچا محمد جلیل کے حوالے کیا گیا ہے جو سوموار کی سہ پہر انہیں گھر لے گئے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…