منگل‬‮ ، 25 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

’’ میں کسی کو پھانسی نہیں دے سکتا ‘‘صحافیوں کے سوال پر عثمان بزداربھڑک اٹھے ،انصاف کیلئے کیا کہہ کر ٹال دیا؟

datetime 21  جنوری‬‮  2019 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(وائس آف ایشیا)وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا کہ واقعہ کی اطلاع موصول ہوتے ہی میں ساہیوال پہنچ گیا۔ انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں میانوالی تھا جب واقعہ کی اطلاع موصول ہوئی۔ واقعہ پر اعلیٰ سطح کی جے آئی ٹی تشکیل دے دی ہے۔ جے آئی ٹی کو تحقیقات کے لیے 72 گھنٹوں کی مہلت دی تھی۔ جے آئی ٹی کو دی جانے والی ڈیڈ لائن کل شام پانچ بجے ختم ہو جائے گی۔

جے آئی ٹی کی رپورٹ کل شام پانچ بجے آئے گی تو کارروائی ہو گی۔ جے آئی ٹی کی رپورٹ آنے کے فوری بعد ایک اور میٹنگ کریں گے۔ میں کسی کو پھانسی نہیں لگا سکتا۔ انکوائری رپورٹ کا انتظار کریں پھر دیکھیں گے کہ کیا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ سب صبر سے کام لیں ، آپ سب دیکھیں گے کہ ہم نے کیا کیا ہے۔وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ متاثرہ خاندان کو دو کروڑ روپے دینے اور بچوں کی کفالت کا ذمہ اْٹھانے کا اعلان کیا ہے۔سانحہ ساہیوال میں وزیراعلیٰ پنجاب نے پْھرتی دکھائی اور زخمی بچوں کی عیادت کو پہنچے، انہوں نے واقعہ کا نوٹس لے کر کارروائی میں ملوث سی ٹی ڈی اہلکاروں کی گرفتاری کا حکم بھی دیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان زخمی عمیر خلیل کی عیادت اور والدین اور بہن کی ہلاکت پر اظہار تعزیت کے لیے اسپتال پہنچے تو بچوں کی کفالت کی ذمہ داری اْٹھانے کا اعلان کیا جس ان کے اس اعلان کی خوب پذیرائی کی گئی لیکن یہاں وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی ایک حرکت نے انہیں مشکل میں ڈال دیا۔اسپتال میں زیر علاج والدین اور بہن کا ساتھ کھو دینے والے عمیر کی عیادت کو جانے پر وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار اپنے ساتھ پھولوں کو گلدستہ بھی لے گئے اور لے جا کر بچے کے پاس رکھ دیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی اس حرکت پر انہیں سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیااور انہیں مشورہ دیا گیا کہ ہر جگہ جانے کے پروٹوکولز ہوتے ہیں جس کی پیروی کی جانی چاہئیے لہٰذا وزیراعلیٰ پنجاب کو چاہئیے کہ پہلے معاملے کی نوعیت کو سمجھا کریں اور اس کے بعد کوئی قدم اْٹھایا کریں۔ وزیراعلیٰ پنجاب کی اس حرکت پر انہیں صحافیوں، تجزیہ کاروں اور سوشل میڈیا ایکٹوسٹس کی جانب سے بھی خاصی تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…