منگل‬‮ ، 25 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

سانحہ ساہیوال پر بننے والی جے آئی ٹی جائے وقوعہ پر پہنچی تو ٹیم عینی شاہدین کے بیانات ریکارڈ کئے بغیر کیوں واپس چلی گئی؟کیس نے نیا رخ اختیار کرلیا

datetime 21  جنوری‬‮  2019 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ساہیوال(اے این این ) مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے عینی شاہدین کو پولیس لائن آکر بیان ریکارڈ کرانے کی ہدایت کردی۔سانحہ ساہیوال کی تحقیقات کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم(جے آئی ٹی)نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور مبینہ مقابلے کی جگہ کا جائزہ لیا۔اس موقع پر جے آئی ٹی نے واقعے کے عینی شاہدین کو پولیس لائن میں آکر بیان ریکارڈ کرانے کی ہدایت کی جس پر عینی شاہدین نے موقف اپنایا کہ ان سے واقعے کی جگہ ہی بیانات لیے جائیں۔

عینی شاہدین کے انکار پر جے آئی ٹی ارکان مقامی لوگوں سے بیان لیے بغیر ہی جائے وقوعہ سے واپس روانہ ہوگئے۔ذرائع کاکہنا ہے کہ ایڈیشنل آئی جی اعجاز شاہ کی سربراہی میں جے آئی ٹی واقعے پر مختلف پہلوئوں سے تفتیش کر رہی ہے اور ٹیم نے زیرِ حراست سی ٹی ڈی اہلکاروں سے تفتیش کے علاوہ ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی رائے طاہر سے بھی معلومات حاصل کی ہیں جب کہ جے آئی ٹی نی ا ٓئی جی پنجاب کو پیش کی جانے والی سی ٹی ڈی رپورٹ کو بھی تفتیش کا حصہ بنایا ہے۔یاد رہے کہ 19 جنوری کی سہ پہر سی ٹی ڈی نے ساہیوال کے قریب جی ٹی روڈ پر ایک گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں میاں بیوی اور ان کی ایک بیٹی سمیت 4 افراد جاں بحق ہوئے جب کہ کارروائی میں تین بچے بھی زخمی ہوئے۔واقعے کے بعد سی ٹی ڈی کی جانب سے متضاد بیانات دیے گئے، واقعے کو پہلے بچوں کی بازیابی سے تعبیر کیا بعدازاں ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد مارے جانے والوں میں سے ایک کو دہشت گرد قرار دیا گیا ہے۔تاہم میڈیا پر معاملہ آنے کے بعد وزیراعظم نے واقعے کا نوٹس لیا اور سی ٹی ڈی اہلکاروں کو حراست میں لے کر تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دی گئی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…