اسلام آباد(آن لائن)فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کے حوالے سے ن لیگ مشروط حمایت کرنے پر آمادہ،ن لیگ اس حمایت کے بدلے اپنے کچھ مطالبات مقتدر حلقوں کے سامنے رکھے گی،میاں شہبازشریف اپنے بڑے بھائی سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کو اعتماد میں لے کر تمام فیصلے کر رہے ہیں،دونوں کے درمیان پنجاب اسمبلی اپوزیشن لیڈر حمزہ شہبازشریف رابطے کا ذریعہ ہیں۔
حمزہ شہبازنے جمعرات کو کوٹ لکھپت جیل لاہور میں میاں نوازشریف سے ملاقات کی اور جمعہ کا دن انہوں نے اسلام آباد میں اپنے والد میاں شہبازشریف کے ساتھ گزارا۔ذرائع کے مطابق میاں شہبازشریف کا خیال ہے کہ ن لیگ اور بالخصوص شریف خاندان کی مشکلات کم کرنے کیلئے نوازلیگ کو اپنے بیانئے’’ووٹ کو عزت دو‘‘ سے پیچھے ہٹنا پڑے گا اور مقتدر حلقوں کے خلاف اپنا پایا گیا سخت لہجہ چھوڑنا ہوگا۔سابق وزیراعظم میاں نوازشریف بھی اس بات پر آمادہ دکھائی دیتے ہیں۔قومی اسمبلی میں میاں شہبازشریف کا خطاب اور یہ کہنا کہ ملک کو جو امداد مل رہی ہے وہ جنرل قمرجاوید باجوہ کی وجہ سے مل رہی ہے،اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے،ن لیگ بتدریج اپنے بیانیے سے پیچھے ہٹے گی اور مقتدار حلقوں سے راہ ورسم بڑھائے گی۔میاں نوازشریف کے مقتدر حلقوں سے جب بھی تعلقات خراب ہوئے تو میاں شہبازشریف اور سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار بگڑے تعلقات کو معمول پر لانے میں اپنا کردار ادا کرتے رہے۔ایک بار پھر میاں شہبازشریف ملکی سیاست میں متحرک کردار ادا کرتے نظر آرہے ہیں فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کے حوالے سے ن لیگ مشروط حمایت کرنے پر آمادہ،ن لیگ اس حمایت کے بدلے اپنے کچھ مطالبات مقتدر حلقوں کے سامنے رکھے گی،میاں شہبازشریف اپنے بڑے بھائی سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کو اعتماد میں لے کر تمام فیصلے کر رہے ہیں