مسلم لیگ(ن) نے فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع پر مشروط حمایت کردی،حمایت کے بدلے کیامانگ لیا؟ حیرت انگیز انکشافات

19  جنوری‬‮  2019

اسلام آباد(آن لائن)فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کے حوالے سے ن لیگ مشروط حمایت کرنے پر آمادہ،ن لیگ اس حمایت کے بدلے اپنے کچھ مطالبات مقتدر حلقوں کے سامنے رکھے گی،میاں شہبازشریف اپنے بڑے بھائی سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کو اعتماد میں لے کر تمام فیصلے کر رہے ہیں،دونوں کے درمیان پنجاب اسمبلی اپوزیشن لیڈر حمزہ شہبازشریف رابطے کا ذریعہ ہیں۔

حمزہ شہبازنے جمعرات کو کوٹ لکھپت جیل لاہور میں میاں نوازشریف سے ملاقات کی اور جمعہ کا دن انہوں نے اسلام آباد میں اپنے والد میاں شہبازشریف کے ساتھ گزارا۔ذرائع کے مطابق میاں شہبازشریف کا خیال ہے کہ ن لیگ اور بالخصوص شریف خاندان کی مشکلات کم کرنے کیلئے نوازلیگ کو اپنے بیانئے’’ووٹ کو عزت دو‘‘ سے پیچھے ہٹنا پڑے گا اور مقتدر حلقوں کے خلاف اپنا پایا گیا سخت لہجہ چھوڑنا ہوگا۔سابق وزیراعظم میاں نوازشریف بھی اس بات پر آمادہ دکھائی دیتے ہیں۔قومی اسمبلی میں میاں شہبازشریف کا خطاب اور یہ کہنا کہ ملک کو جو امداد مل رہی ہے وہ جنرل قمرجاوید باجوہ کی وجہ سے مل رہی ہے،اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے،ن لیگ بتدریج اپنے بیانیے سے پیچھے ہٹے گی اور مقتدار حلقوں سے راہ ورسم بڑھائے گی۔میاں نوازشریف کے مقتدر حلقوں سے جب بھی تعلقات خراب ہوئے تو میاں شہبازشریف اور سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار بگڑے تعلقات کو معمول پر لانے میں اپنا کردار ادا کرتے رہے۔ایک بار پھر میاں شہبازشریف ملکی سیاست میں متحرک کردار ادا کرتے نظر آرہے ہیں فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کے حوالے سے ن لیگ مشروط حمایت کرنے پر آمادہ،ن لیگ اس حمایت کے بدلے اپنے کچھ مطالبات مقتدر حلقوں کے سامنے رکھے گی،میاں شہبازشریف اپنے بڑے بھائی سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کو اعتماد میں لے کر تمام فیصلے کر رہے ہیں

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…