بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

سی ٹی ڈی نے پولیس ساہیوال مبینہ پولیس مقابلے کی رپورٹ آئی جی پنجاب کو پیش کردی،آپریشن کس کے کہنے پر کیاگیا؟ حیرت انگیز انکشافات

datetime 19  جنوری‬‮  2019 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور، ساہیوال (آن لائن) پنجاب پولیس کے کاؤنٹر ٹریرازم ڈیپارٹمنٹ(سی ٹی ڈی) نے ساہیوال میں ہونے والے مبینہ پولیس مقابلے کی رپورٹ انسپکٹر جنرل( آئی جی) پنجاب کو پیش کردی ہے جس میں ہلاک شدگان کو کالعدم تنظیم داعش کے دہشت گرد قرار دیا گیا ہے۔سی ٹی ڈی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ حساس ادارے کی جانب سے ملنے والی موثر اطلاع پر آج ساہیوال میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا گیا جس میں کالعدم تنظیم داعش سے منسلک چار دہشت گرد ہلاک ہوگئے

اور ان کے قبضے سے اسلحہ اور دھماکہ خیز مواد برآمد کر لیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ہفتہ کی صبح معتبر ذرائع سے یہ اطلاع موصول ہوئی کہ دہشت گرد اسلحے اور دھماکہ خیز مواد کے ساتھ ساہیوال کی جانب سفر کر رہے ہیں۔آئی جی پنجاب امجد جاوید سلیمی کو بتایا گیا ہے کہ دہشت گرد پولیس چیکنگ سے بچنے کیلئے اپنی فیملیز کے ساتھ سفر کر رہے تھے اور ہفتے کی دوپہر بارہ بجے کے قریب ساہیوال ٹول پلازہ کے قریب سی ٹی ڈی ٹیم نے کار اور موٹر سائیکل پر سوار دہشت گردوں کو روکنے کی کوشش کی جس پر دہشت گردوں نے فائرنگ شروع کردی۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سی ٹی ڈی ٹیم نے اپنے تحفظ کیلیے جوابی کارروائی کی اور جب فائرنگ کا سلسلہ رکا تو چار دہشت گرد جن میں دو خواتین بھی شامل تھیں اپنے ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک پائے گئے اور ان کے تین ساتھی موقع سے فرار ہونے میں کامیاب رہے، فرار ہونے والوں میں دہشت گرد شاہد جبار، عبد الرحمان اور ایک نامعلوم فرد شامل ہیں۔ آئی جی پنجاب کو بذریعہ رپورٹ بتایا گیا ہے کہ فرار ہونے والے تین دہشت گردوں کا تعاقب کیا جارہا ہے اور تفتیش کے دائرہ کار کو بھی وسیع کردیا گیا ہے۔سی ٹی ڈی ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ دہشت گرد امریکن شہری وارن وائن سٹائن اور سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹے علی حیدر گیلانی کے اغوا میں ملوث تھے اور پنجاب میں داعش کے سب سے خطر ناک دہشت گرد ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…