ہفتہ‬‮ ، 23 اگست‬‮ 2025 

پولیس ہمارے پیاروں کی لاشیں بھی نہیں دے رہی۔ ہمارے باقی بچوں کو بھی ہمارے حوالے نہیں کیا گیا،ساہیوال واقعہ میں ہلاک ہونیوالے خلیل کے بھائی کی فریاد، افسوسناک انکشافات

datetime 19  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (آن لائن) ساہیوال واقعے میں سی ٹی ڈی کی فائرنگ سے جاں بحق افراد کی اہل محلہ نے بے گناہی کی گواہی دے دی۔اہل علاقہ کا کہنا ہے کہ فائرنگ میں جاں بحق افراد کوتمام محلے دار جانتے ہیں ، وہ شریف لوگ تھے، واقعے میں ملوث ملزمان کو فوری گرفتار کیا جائے اور انہیں سخت سزا دی جائے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ساہیوال واقعے میں سی ٹی ڈی کی فائرنگ سے جاں بحق افراد کے حق میں اہل علاقہ بھی باہر نکل آئے ہیں۔

اہل محلہ نے تمام جاں بحق افراد کی بے گناہی کی گواہی دے دی ہے۔اہل محلہ کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے واقعے میں جاں بحق لوگ بے گناہ تھے۔تمام محلے دار جانتے ہیں ، وہ شریف لوگ تھے۔ان کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے واقعے میں جاں بحق افراد محلے میں 35سالوں سے رہائش پذیر ہیں۔ ہم ان کو جانتے ہیں یہ شریف لوگ اور بے گناہ ہیں۔ انہوں نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ فائرنگ کے واقعے میں ملوث ملزمان کو فوری گرفتار کیا جائے اور انہیں سخت سزا دی جائے۔دوسری جانب آئی جی پنجاب پولیس امجد سلیمی نے ساہیوال واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کیلئے جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم تشکیل دے دی ہے۔آئی جی پنجاب پولیس نے جے آئی ٹی کوہدایت کی ہے کہ واقعے کی تمام پہلوؤں سے شفاف تحقیقات عمل میں لائی جائیں۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی جی پنجاب پولیس نے جے آئی ٹی کو تین روز میں تحقیقات مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔بتایا گیا ہے کہ ڈی آئی جی ذولفقار حمید جے آئی ٹی کے سربراہ ہوں گے۔ جبکہ جے آئی ٹی میںآ ئی ایس آئی، ایم آئی، اور آئی بی کے ارکان بھی شامل ہوں گے۔دریں اثناں ساہیوال میں سی ٹی ڈی کے ہاتھوں فائرنگ سے جاں بحق افراد کے ورثاء4 کے گھروں میں قیامت کا منظر ہے۔اہلخانہ نے واقعے کیخلاف احتجاجاً فیروزپور روڈ دونوں اطراف سے بلاک کردی ہے۔ سڑک بلاک ہونے سے میٹروبس سمیت ٹریفک کا نظام مکمل طور پر درہم برہم ہوگیا ہے۔ٹریفک پولیس نے شہریوں کورنگ روڈ استعمال کرنے کی ہدایت کردی۔

واقعے میں ہلاک خلیل کے بھائی نے میڈیا کوبتایا کہ ہمیں دہشتگرد کہا جارہا ہے ، ہم اس علاقے میں گزشتہ 30 سال سے رہائش پذیر ہیں۔ خلیل کی چونگی امرسدھو میں پرچون کی دکان ہے۔ہمارے چار افراد کو ناحق قتل کردیا گیا ہے۔ ذیشان ،خلیل، نبیلہ اور اریبہ کو قتل کیا گیا۔ پولیس ہمارے پیاروں کی لاشیں بھی نہیں دے رہی۔ ہمارے باقی بچوں کو بھی ہمارے حوالے نہیں کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ انصاف کی فراہمی تک احتجاج جاری رکھیں گے۔ ورثاء4 نے وزیراعظم ، وزیراعلیٰ سمیت اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ ہمیں انصاف فراہم کیا جائے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…