بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

پولیس ہمارے پیاروں کی لاشیں بھی نہیں دے رہی۔ ہمارے باقی بچوں کو بھی ہمارے حوالے نہیں کیا گیا،ساہیوال واقعہ میں ہلاک ہونیوالے خلیل کے بھائی کی فریاد، افسوسناک انکشافات

datetime 19  جنوری‬‮  2019 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (آن لائن) ساہیوال واقعے میں سی ٹی ڈی کی فائرنگ سے جاں بحق افراد کی اہل محلہ نے بے گناہی کی گواہی دے دی۔اہل علاقہ کا کہنا ہے کہ فائرنگ میں جاں بحق افراد کوتمام محلے دار جانتے ہیں ، وہ شریف لوگ تھے، واقعے میں ملوث ملزمان کو فوری گرفتار کیا جائے اور انہیں سخت سزا دی جائے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ساہیوال واقعے میں سی ٹی ڈی کی فائرنگ سے جاں بحق افراد کے حق میں اہل علاقہ بھی باہر نکل آئے ہیں۔

اہل محلہ نے تمام جاں بحق افراد کی بے گناہی کی گواہی دے دی ہے۔اہل محلہ کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے واقعے میں جاں بحق لوگ بے گناہ تھے۔تمام محلے دار جانتے ہیں ، وہ شریف لوگ تھے۔ان کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے واقعے میں جاں بحق افراد محلے میں 35سالوں سے رہائش پذیر ہیں۔ ہم ان کو جانتے ہیں یہ شریف لوگ اور بے گناہ ہیں۔ انہوں نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ فائرنگ کے واقعے میں ملوث ملزمان کو فوری گرفتار کیا جائے اور انہیں سخت سزا دی جائے۔دوسری جانب آئی جی پنجاب پولیس امجد سلیمی نے ساہیوال واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کیلئے جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم تشکیل دے دی ہے۔آئی جی پنجاب پولیس نے جے آئی ٹی کوہدایت کی ہے کہ واقعے کی تمام پہلوؤں سے شفاف تحقیقات عمل میں لائی جائیں۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی جی پنجاب پولیس نے جے آئی ٹی کو تین روز میں تحقیقات مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔بتایا گیا ہے کہ ڈی آئی جی ذولفقار حمید جے آئی ٹی کے سربراہ ہوں گے۔ جبکہ جے آئی ٹی میںآ ئی ایس آئی، ایم آئی، اور آئی بی کے ارکان بھی شامل ہوں گے۔دریں اثناں ساہیوال میں سی ٹی ڈی کے ہاتھوں فائرنگ سے جاں بحق افراد کے ورثاء4 کے گھروں میں قیامت کا منظر ہے۔اہلخانہ نے واقعے کیخلاف احتجاجاً فیروزپور روڈ دونوں اطراف سے بلاک کردی ہے۔ سڑک بلاک ہونے سے میٹروبس سمیت ٹریفک کا نظام مکمل طور پر درہم برہم ہوگیا ہے۔ٹریفک پولیس نے شہریوں کورنگ روڈ استعمال کرنے کی ہدایت کردی۔

واقعے میں ہلاک خلیل کے بھائی نے میڈیا کوبتایا کہ ہمیں دہشتگرد کہا جارہا ہے ، ہم اس علاقے میں گزشتہ 30 سال سے رہائش پذیر ہیں۔ خلیل کی چونگی امرسدھو میں پرچون کی دکان ہے۔ہمارے چار افراد کو ناحق قتل کردیا گیا ہے۔ ذیشان ،خلیل، نبیلہ اور اریبہ کو قتل کیا گیا۔ پولیس ہمارے پیاروں کی لاشیں بھی نہیں دے رہی۔ ہمارے باقی بچوں کو بھی ہمارے حوالے نہیں کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ انصاف کی فراہمی تک احتجاج جاری رکھیں گے۔ ورثاء4 نے وزیراعظم ، وزیراعلیٰ سمیت اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ ہمیں انصاف فراہم کیا جائے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…