بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

ملک میں جمہوریت نہیں بلکہ جمہوری مارشل لاء ہے، ملک کو چندے سے ہی چلانا ہے تو پھر حکومت بھکاریوں کے حوالے کردی جائے، بڑا مطالبہ کردیاگیا

datetime 19  جنوری‬‮  2019 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کوئٹہ(آن لائن) جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنماء و سابق سینیٹر حافظ حمداللہ نے کہا ہے کہ ملک میں جمہوریت نہیں بلکہ جمہوری مارشل لاء ہے اگر ملک کو چندے سے ہی چلانا ہے تو پھر حکومت بھکاریوں کے حوالے کیا جائے ملکی معیشت تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہے مگر حکمران معیشت کو بہتر بنانے کے بجائے دوسرے ممالک میں چندے کا کشکول لئے گھوم رہے ہیں جس کی وجہ سے پاکستان کی دنیا بھر میں جگ ہنسائی ہو رہی ہے

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور اور صوابی کے دورے کے موقع پر جماعت کے ساتھیوں اور رہنماؤں سے ملاقات کے دوران کیا حافظ حمد اللہ نے کہا کہ 2018کے عام انتخابات میں دھاندلی کے نتیجہ میں آنے والی کٹھ پتلی حکومت ملکی معیشت کو بہتر بنانے کے بجائے آئے روز دوسرے ممالک سے قرضے اور بھیک مانگتی رہتی ہے ملک چندوں اور بھیک سے نہیں چلتا بلکہ اس کے لئے بہترین معیشت کی پلاننگ کی ضرورت ہوتی ہے جو کہ موجودہ حکمرانوں کے بس کی بات نہیں انہوں نے کہا کہ ملک کو اگر چندہ سے ہی چلانا ہے تو حکومت بھکاریوں کے حوالے کی جائے کیونکہ موجودہ حکمران اس وقت ملکی معیشت کو بہتر بنانے کے بجائے دوسری سیاسی پارٹیوں کی تضحیک میں دن رات ایک کئے ہوئے ہیں انہوں نے کہا کہ ملک میں اس وقت حقیقی جمہوریت کے نام پر جمہوری مارشل لاء لگا ہوا ہے جمہوریت میں کبھی بھی اس طرح نہیں ہوتاکہ احتساب کے نام پر سیاسی انتقام لیا جا رہا ہو انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام نے روز اول سے کٹھ پتلی حکومت کو ناجائز قرار دیا ہے مولانا فضل الرحمن نے انتخابات کے بعد سب سے پہلے آواز اٹھائی کہ دھاندلی کے نتیجہ میں آنے والی حکومت کو ناکام بنانے کیلئے اپوزیشن جماعتوں کو یکجا ہو نا ہو گا مگر بد قسمتی سے دیگر جماعتیں مصلحت کا شکار ہوتے ہوئے ایک دوسرے سے دور ہوئے جس کا فائدہ برائے راست حکومتی اراکین کو ہوا جس کا خمیازہ آج ملک کے عوام بھگت رہے ہیں ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…