بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

ساہیوال واقعہ کے خلاف احتجاج میں شدت آگئی،مقتولین کے اہل خانہ کوتقریباً30 سال سے جانتے ہیں یہ لوگ ۔۔۔ اہل محلہ سب سامنے لے آئے

datetime 19  جنوری‬‮  2019 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور ( این این آئی)ساہیوال میں انسداد دہشتگردی فورس کے ساتھ مبینہ مقابلے میں مارے جانے والے افراد کے لواحقین اور اہل علاقہ نے فیروز پور روڈ پر ٹائر جلا کر احتجاج کیا جس سے ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو گیا ، مظاہرین کی جانب سے میٹرو بس سروس کے روٹ کو بھی بند کر دیا گیا ،مقامی رکن اسمبلی رمضان صدیق بھٹی اور پولیس افسران کی جانب سے انصاف کی یقین دہانی پر مظاہرین نے احتجاج ختم کر دیا ۔

تفصیلات کے مطابق ساہیوال میں انسداد دہشتگردی فورس کے ساتھ مبینہ مقابلے میں مارے جانے والے افراد کے لواحقین نے فیروز پور روڈ کو ٹائر جلاکر بلاک کردیا جس کے باعث ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا او گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں ۔احتجاج کی وجہ سے لاہور سے قصور اور قصور سے لاہور آنے والی ٹریفک مکمل طور پر بلاک اور گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔ بعد ازاں مظاہرین میٹرو بس سروس ٹریک کے روٹ میں بھی داخل ہو گئے جس سے میٹرو بس سروس معطل ہو گئی ۔پولیس کی جانب سے مظاہرین سے متعدد بار مذاکرات کئے گئے جو ناکام رہے ۔ بعد ازاں مقامی رکن اسمبلی رمضان صدیق بھٹی کی قیادت میں پولیس افسران نے مظاہرین سے مذاکرات کئے اور انہیں انصاف کی یقین دہانی کرائی جس پر مظاہرین نے سڑک کو ٹریفک کے لئے کھول دیا ۔مظاہرین کو یقین دہانی کرائی گئی کہ چاروں لاشیں اہل خانہ کے حوالے کی جائیں گی ،ایس ایچ کوٹ لکھپت اہل خانہ کے ہمراہ ساہیوال جائیں گے ۔مبینہ مقابلے میں جاں بحق ہونے والے ذیشان اور خلیل کے عزیز واقارب اور محلے داروں کا کہنا ہے کہ مرنے والوں کا کسی دہشتگرد تنظیم کے ساتھ کوئی تعلق نہیں تھا ۔شادی کی تقریب میں شرکت کرنے کے لئے بوریوالا جا رہے تھے کہ ساہیوال ٹول پلازہ پر سکیورٹی اہلکاروں نے گولیوں سے بھون ڈالا ۔ساہیوال واقعے میں سی ٹی ڈی پولیس کی فائرنگ سے مارے جانے والے افراد کے محلے داروں نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ مقتولین کے اہل خانہ کوتقریباً30 سال سے جانتے ہیں، یہ لوگ نمازی پرہیزگار تھے، والد کا انتقال ہو چکا ہے جبکہ والدہ بیمار تھیں۔محلے داروں کے مطابق ذیشان کاایک بھائی احتشام ڈولفن پولیس کااہلکارہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…