جمعہ‬‮ ، 10 اکتوبر‬‮ 2025 

ساہیوال واقعہ،ہم لوگ کہاں جارہے تھے؟ پاپا نے پولیس والوں کی بہت منت سماجت کی، وہ انہیں کیا کہتے رہے؟بچے کے افسوسناک انکشافات 

datetime 19  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوزڈیسک) پولیس کے محکمہ انسداد دہشتگردی (سی ٹی ڈی) نے ساہیوال میں جی ٹی روڈ پر اڈا قادر کے قریب کار میں سوار 2 خواتین سمیت 4 افراد کے جاں بحق اور 3 دہشت گردوں کے فرار ہونے اور 3 بچوں کو بازیاب کرانے کا دعویٰ کیا ہے ، گولیاں لگنے سے دو بچے زخمی ہوگئے ، ایک پانچ سالہ بچی معجزانہ طور پر محفوظ رہی۔جبکہ فائرنگ سے زخمی ہونے والے بچے عمر خلیل نے ہسپتال میں میڈیا کو اپنے بیان میں بتایا کہ وہ گاڑی میں سوار ہو کر چچا کی شادی میں شرکت کے لیے بورے والا گاؤں جارہے تھے۔

جاں بحق ہونے افراد کے بچوں نے کہا ہے کہ جاں بحق ہونے والے ہمارے والدین تھے اور ہم چونگی امرسدھو سے بوریوالہ رشتے دارو ں کے پاس جا رہے تھے۔نجی ٹی وی کے مطابق بچوں نے مزید بتایا کہ پاپا نے بہت منت سماجت کی کہ ہمارے پاس کوئی اسلحہ نہیں آپ تلاشی لے لیں ، لیکن پولیس نے ایک نہ سنی اوروالدین کو گولیاں مار دیں۔دوسری جانب اس حوالے سے ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) ساہیوال نے کہا کہ یہ سی ٹی ڈی کی کارروائی ہے اور وہی اس حوالے سے بہتر بتا سکتے ہیں۔مقامی تھانہ یوسف والا پولیس نے ہلاک شدگان کی شناخت سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ کارروائی سی ٹی ڈی کی جانب سے کی گئی ہے۔ میڈیا کے نمائندے جب جائے وقوعہ پر پہنچے تو پولیس نے لاشیں ہٹادیں تھیں اور مبینہ طور پر ثبوت بھی مٹانے کی کوشش کی۔دوسری جانب انسپکٹر جنرل (آئی جی) پنجاب امجد جاوید سلیمی نے واقعہ کا نوٹس لے کر آر پی او ساہیوال سے فوری رپورٹ طلب کرلی۔آئی جی پنجاب امجد جاوید سلیمی کو پیش کی گئی رپورٹ کے مطابق سی ٹی ڈی نے حساس ادارے کی جانب سے ملنے والی موثر اطلاع پر انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا جس کے نتیجے میں کالعدم تنظیم داعش سے منسلک 4 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔دوسری جانب نجی ٹی وی کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے ساہیوال واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے پنجاب حکومت سے رپورٹ طلب کرلی ، وزیراعظم کی جانب سے واقعے کا نوٹس لیے جانے کے بعد تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔

ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق ساہیوال واقعے کی تحقیقات کیلئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی گئی جس کی سربراہی ڈی آئی جی ذوالفقار حمید کریں گے۔ترجمان پولیس نے بتایا کہ جے آئی ٹی میں آئی ایس آئی، ایم آئی اور آئی بی کیافسران بھی شامل ہوں گے جب کہ جے آئی ٹی تین روز میں تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کرے گی۔ترجمان پنجاب پولیس نبیلہ غضنفر کے مطابق اگر مارے گئے افراد پْر امن شہری تھے تو فائرنگ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے اپنے بیان میں کہا کہ

اگر واقعے میں کسی کی غفلت ثابت ہوئی تو اس کے خلاف ایکشن لیں گے۔ساہیوال واقعہ میں سی ٹی ڈی پولیس کی فائرنگ سے مارے جانے والے افراد کے محلے داروں نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ مقتولین کے اہلخانہ کو تقریباً 30 سال سے جانتے ہیں، یہ لوگ نمازی پرہیزگار تھے، ان کے والد حیات نہیں اور والدہ بیمار ہیں۔محلے داروں کے مطابق ذیشان کاایک بھائی احتشام ڈولفن پولیس کااہلکارہے۔علاوہ ازیں ساہیوال واقعے میں مرنے والے افراد کے اہلِ علاقہ نے واقعے کے خلاف فیروزپور روڈ پر احتجاج کیا اور سڑک بلاک کردی جس کے باعث میٹرو بس سروس معطل ہوگئی۔اہل علاقہ نے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا فوری مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جب تک ملزمان کو سزا نہیں ملتی احتجاج جاری رہے گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اوساکا۔ایکسپو


میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…