لاہور(نیوزڈیسک ) سابق وزیرخزانہ ،ممبر نیشنل فنانس کمیشن سلمان شاہ نے کہاکہ بیرون ملک قرضہ جات کی ادائیگیاں ہورہی ہیں،دوست ممالک سے جومدد ملی ہے اس سے 20 ارب ڈالرکا انتظام ہوگیا،10 ارب ڈالرقرض کی ادائیگی کے لیے فنڈزکا انتظام کرنا پڑیگا، بانڈز اورسکوک جاری کرنا پڑیں گے کیپٹل مارکیٹ سے پیسہ لینا ہوگا،بجلی کی پیداواربڑھانا ہوگی، ایف بی آر میں ریفارمزلانا ہوں گی۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ مالیاتی خسارہ بڑھتا جارہا،
ٹیکس پالیسی پرنظرثانی کی ضرورت ہے۔ٹیکس کی شرح کم اوردائرہ کاربڑھانا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ سرمایہ کاروں کا اعتمادبڑھانا ہوگا اور سرمایہ کاروں کے لیے اعتمادکا ماحول پیداکرنا ہوگا۔ زراعت میں پیداواری لاگت کرنا ہوگی۔اس سال کے بجٹ میں تین حکومتیں شامل رہیں، ایمرجنسی کے طورپرمنی بجٹ لارہے ہیں۔منی بجٹ میں عوام کوریلیف ملنا مشکل ہے۔بیرون ملک قرضوں کابوجھ، خسارہ،مہنگی بجلی اورگیس اس وجہ سے ریلیف ملنا مشکل ہے۔