اتوار‬‮ ، 15 دسمبر‬‮ 2024 

ایک مارخور کے شکار کے بدلے 92ہزار ڈالر امریکی سیاح شوق پورا کرنے کیلئے پاکستان کے کس علاقے میں پہنچ گیا اور اسے یہاں کیا کچھ کرنا پڑا؟پڑھئے تفصیلات

datetime 13  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) ایک امریکی سیاح نے چترال میں 92 ہزار ڈالر کے بدلے مارخور کا شکار کرلیا۔ مقامی اخبار  کی رپورٹ کے مطابق مارخور کا شکار کرنے والے امریکی سیاح کی شناخت کرسٹوفر کے نام سے ہوئی ہے۔ نیوزی لینڈ سے تعلق رکھنے والے ایک اور سیاح تین مرتبہ فائر کرنے کے باوجود مارخور کا شکار نہ کرسکے۔

مارخور کا شکار پاکستان میں غیر قانونی ہے مگر حکومت نے ایک اسکیم کے ذریعے اس کے شکار کو قانونی شکل دی ہے۔ اس اسکیم کو ’ٹرافی ہنٹنگ‘ کہتے ہیں۔اس اسکیم کے تحت سیاح اور شکاری مارخور کا شکار کرنے کے لیے پشاور میں محکمہ وائلڈ لائف کو درخواست جمع کراتے ہیں اور بولی لگاتے ہیں۔ محکمہ وائلڈ لائف سب زیادہ بولی لگانے والے شکاریوں کو ایک مارخور کا شکار کرنے کا پرمٹ جاری کرتا ہے۔اس کے بعد شکاری وہ پرمٹ لے کر چترال چلا جاتا ہے جہاں محکمہ وائلڈ لائف کا مقامی عملہ اس کو لے کر پہاڑوں میں جاتا ہے اور اس کو ایک مخصوص مارخور کی نشاندہی کرتا ہے۔ شکاری اسی مارخور کے علاوہ دوسرا نہیں مار سکتا۔محکمہ وائلد لائف کے حکام کے مطابق مارخور کی زندگی 10 سے 12 سال تک ہوتی ہے۔ اس کے بعد وہ بوڑھا ہوجاتا ہے۔ اس لیے مقامی اہلکار شکاریوں کو ایسے ہی بوڑھے مارخور کی نشاندہی کرتے ہیں۔ٹرافی ہنٹنگ کے ذریعے حاصل ہونے والی رقم کا 20 فیصد محکمہ وائلڈ لائف کو ملتا ہے جبکہ بقیہ 80 فیصد مقامی آبادی پر خرچ کیا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ مقامی لوگ مارخور کی حفاظت کو اپنی ذمہ داری سمجھتے ہوئے ’ٹرافی ہنٹنگ‘ کے بغیر شکار کی اجازت نہیں دیتے اور خود بھی شکار نہیں کرتے۔حکام کا کہنا ہے کہ ٹرافی ہنٹنگ کے باعث مارخوروں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے کیوں کہ پہلے کی طرح دھڑا دھڑ غیر قانونی شکار کے راستے بند ہوگئے ہیں۔

واضح رہے مارخور پاکستان کا قومی جانور ہے اور ان جنگلی حیات میں شامل ہیں جن کی نسل تیزی سے ختم ہورہی ہے اور ان کا وجود ہی خطرے میں ہے۔ گلگت بلتستان، ضلع چترال، وادی کالاش اور وادئ ہنزہ سمیت دیگر شمالی علاقوں کے ساتھ وادی نیلم کے بالائی علاقوں میں بھی مارخور پایا جاتا ہے۔

موضوعات:



کالم



فری کوچنگ سنٹر


وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…