اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان میں غیر واضح جنس کی تبدیلی کیلئے بنائے گئے پہلے سینٹر میں پہلی سرجری، 13سالہ کنزہ ، عبداللہ بن گیا، بیٹی سے بیٹا بننے پر والدین خوشی سے نہال۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان میں غیر واضح جنس کی تبدیلی کیلئے بنائے گئے پہلے سینٹر میں پہلی سرجری کے نتیجے میں 13سالہ کنزہ اب عبداللہ بن چکا ہے ۔ ماہر سرجن ڈاکٹر افضل شیخ نے
کنزہ کو کامیاب سرجری کے ذریعہ بلامعاوضہ عبداللہ بنایا۔ 13سالہ کنزہ کا 8ماہ قبل چیک اپ کروایا گیا تو معلوم ہوا کہ یہ غیر واضح جنس کی حامل ہے جس کے بعد کنزہ کی سرجری کافیصلہ کیا گیا اور کامیاب سرجری کے بعد کنزہ لڑکا بن گئی جس کا نام عبداللہ رکھا گیا ہے۔ کنزہ سے عبداللہ بننے کے بعد کچھ عرصہ تک اسے نگہداشت میں رکھا جائے گا۔ اس سے قبل ایک ایسا ہی واقعہ تونسہ شریف میں بھی پیش آیا تھا ۔ تونسہ شریف میں ایک 27سالہ لڑکی آپریشن کے بعد لڑکا بن گئی تھی۔نویدہ کو پیٹ میں درد کی شکایت پر ایک نجی کلینک لایا گیا جہاں ڈاکٹر نے معائنے کے بعد بتایا کہ یہ تبدیلی جنس کا مسئلہ ہے جس کے بعد والدین کی رضامندی سے نویدہ کا آپریشن کر کے اسے لڑکا بنایا گیا۔ والدین کا کہنا تھا کہ یہ سب اللہ پاک کی قدرت ہے ، وہ ایک بیٹے کو پا کر بہت خوش ہیں جو ان کے بڑھاپے کا سہارا بنے گا۔ واضح رہے کہ پاکستان میں تاحال جنس تبدیلی کے عمل کو ناپسندیدگی کا سامنا ہے تونسہ شریف میں ایک 27سالہ لڑکی آپریشن کے بعد لڑکا بن گئی تھی۔نویدہ کو پیٹ میں درد کی شکایت پر ایک نجی کلینک لایا گیا جہاں ڈاکٹر نے معائنے کے بعد بتایا کہ یہ تبدیلی جنس کا مسئلہ ہے جس کے بعد والدین کی رضامندی سے نویدہ کا آپریشن کر کے اسے لڑکا بنایا گیا۔ والدین کا کہنا تھا کہ یہ سب اللہ پاک کی قدرت ہے ، وہ ایک بیٹے کو پا کر بہت خوش ہیں جو ان کے بڑھاپے کا سہارا بنے گا۔ واضح رہے کہ پاکستان میں تاحال جنس تبدیلی کے عمل کو ناپسندیدگی کا سامنا ہے لیکن قدرتی طور پر جنس تبدیلی کی علامات ظاہر ہونے پر ڈاکٹرز آپریشن کے ذریعے جنس تبدیل کر دیتے ہیں۔ پاکستان میں اس سے قبل اس طرح کے کئی کیسز منظر عام پر آچکے ہیں۔