عبدالحکیم (نیوز ڈیسک ) حکومت ابھی تک کسی ٹھہرا ؤ کی طرف نہیںجارہی حکمرانوں کو اپوزیشن سے چھیڑ چھاڑ کی بجائے کام پرتوجہ دینی چاہیے اپوزیشن ایک عرصہ تک اقتدار میں رہی ہے اوروہ حکمرانی کے نشیب وفراز سے اچھی طرح واقف ہے جبکہ حکومت ابھی تک نووارد ہے، ان خیالات کا اظہار اھل سنت والجماعت کے سربراہ مولانا محمد احمد لدھیانوی نے عبدالحکیم میں میڈیا سے
گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو ملک کی بہتری کیلئے اپنی پالیسیاں بنانا ہونگی حکومت نے گزشتہ دنوں سندھ حکومت گرانے کی جو کوشش کی ہے اسکا نتیجہ عوام کے سامنے ہے اور وہ اس کوشش میں پسپا اور ناکام ہوئی ہے وزارت داخلہ کی طرف سے نماز کی پابندی کا اقدام بہتر اور قابل تحسین ہے ہم نے ہمیشہ حکومت کے اچھے کاموں کی حمایت اور غلط پالیسیوں کی مخالفت کی ہے اور یہ ہمارا حق بھی ہے سناہے کہ حکومت کوئی نیا منی بجٹ لارہی ہے اس میںمزید ٹیکسز لگاکر عوامی ردعمل کی بجائے عوام کو ریلیف دیا جائے تھوڑے وقت میں بار بار ٹیکس آنے لگے تو عوام کے اندر مایوسی پھیلے گی کسی بھی محب وطن پاکستانی کو لاپتہ رکھنے کی بجائے انہیں عدالتوں میں پیش کر کے جرم کے مطابق سزا دینی چاہیے جب ملک میں عدالتی نظام موجود ہے تو پھر اس قسم کے واقعات عوام اور اداروں میں بغاوت اور دوریاں پیداکر دیتے ہیں اس لیے لاپتہ والی پالیسی ختم ہو نی چاہیے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سعید بٹ شھید ایک معروف صحافی تھے ان کے قتل کو چار ماہ گزر گئے مگر انکے قاتل تاحال گرفتار نہ ہوسکے جو انتظامیہ کی کمزوری ہے انتظامیہ کو اپنی صلاحیتیں بروئے کار لاتے ہوئے قاتلوں کو فوری گرفتار کر ناچاہیے عوام کو احتجاجوں اور دھرنوں پر مجبور نہ کیا جائے انہوں نے کہا کہ ابھی تو پی ٹی آئی کی حکومت ڈنگ ٹپاؤ پالیسی پر
عمل پیرا ہے ابھی تو انکو اپنے اقتدار کا یقین بھی نہیں آرہا صوبائی وزیر اطلاعات و نشریات پنجاب فیاض الحسن چوہان کی صحافیوں سے بدتمیزی پر افسوس ہے فواد اور چوہان کو لگام دینی چاہیے ورنہ یہ حکومت کے لیے مزید مشکلات پیدا کر سکتے ہیں غیر پارلیمانی الفاظ کی کسی کو بھی اجازت نہیں ہونی چاہیے وہ حکومت میں ہو یا اپوزیشن میں-