اسلام آباد( آن لائن )اربوں روپے خسارے کا شکار پاکستان انٹر نیشنل ائیر لائینز میں گزشتہ دو سال چھ ماہ کے دوران ایک کروڑ 87لاکھ روپے سے زائد کے فری ٹکٹ جاری کیے گئے۔ 2018میں سب سے زائد ایک کروڑ 67ہزار روپے سے زائد کے فری ٹکٹ جاری کیے گئے ۔جاری کیے گئے فری ٹکٹ بارے آن لائن کے پاس دستیاب دستاویزات کے مطابق پاکستان انٹر نیشنل ائیر لائنز گزشتہ کئی سالوں سے اربوں روپے کے خسارے کا شکار ہے لیکن اسکے باوجود بہت سے لوگ اس پر
مزید بوجھ ڈال رہے ہیں۔ جولائی 2016سے دسمبر 2016تک پی آئی اے میں 23لاکھ 39ہزار 300روپے کے فری ٹکٹ جاری کیے گئے ہیں۔ 15اگست 2016کو ساتھ لاکھ 14ہزار کے فری ٹکٹ جاری کیے گئے ۔ پریمیم سروس کے افتتاح کے دوران میڈیا ٹیم نے ایک لاکھ 67ہزار 200روپے کے فری ٹکٹ استعمال کیے۔ 21نومبر 2016کو 4لاکھ 80ہزار روپے کے فری ٹکٹ جاری کیے گئے تھے۔ 2017میں 55لاکھ 38ہزار 372روپے کے فری ٹکٹ جاری کیے گئے ۔ سات اپریل 2017کو پانچ لاکھ 75ہزارسے زائد کے فری ٹکٹ جاری کیے گئے ۔ حج کے دوران9لاکھ 26ہزار روپے سے زائد کے فری ٹکٹ جاری کیے گئے ہیں۔ 4اکتوبر 2017کو دو لاکھ پچاس ہزارروپے سے زائد کے فری ٹکٹ جاری کیے گئے ہےِں۔2018میں ایک کروڑ آٹھ لاکھ 67ہزار سے زائد کے فریٹکٹ جاری کیے گئے ہےِں۔ورلڈ وائلڈ لائف فنڈ کا امیج اجاگر کرنے کیلئے بارہ لاکھ چالیس ہزار روپے کیزائد کے فری ٹکٹ جاری کیے گئے ہےِں۔کرکٹ کے برینڈ مینجمنٹ کی امیج اجاگر کرنے کیلئے دو لاکھ 48ہزار روپے کے فری ٹکٹ جاری کیے گئے ہےِں اور سٹیزن فاؤنڈیشن نے بھی دو لاکھ 24ہزار روپے کے فری ٹکٹ استعمال کیے ہیں۔ پی آئی اے کی سوشل میڈیا ٹیم نے 29مارچ 2018کو پانچ لاکھ 94ہزار روپے کے
فری ٹکٹ استعمال کیے ہیں۔ چار اپریل 2018کو پھر پی آئی اے کی سوشل میڈ یا ٹیم نے پانچ لاکھ 94ہزار روپے کے فری ٹکٹ استعمال کیے تھے۔ شیر دل فلم کیلئے پی آئی اے نے سپانسر شپ کے تحت امیج اجاگر کرنے کیلئے 18لاکھ اکاسی ہزار روپے کے فری ٹکٹ جاری کیے تھے۔ پختون فیسٹول کے موقع پر 9لاکھ 33ہزار روپے کے فی ٹکٹ جاری کیے گئے ہیں