اسلام آباد ( آن لائن ) پاکستان نے برآمدات بڑھانے کیلئے کمرشل کونسلرز کی تعداد زیادہ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے افریقی ممالک کو ترجیح دینا شرو ع کردیا ۔حکومت نے ٹریڈ آفس مونٹرنگ اینڈ ایولیویشن کمیٹی (ٹی او ایم ای سی) کے تحت بیرونی ممالک میں تعینات کمرشل کونسلر کی کارکردگی کا جائز ہ بھی لیا جائے گا۔ 42 بیرونی ممالک میں قائم پاکستانی مشنز میں 58کمرشل کونسلرز تعینات ہیں اور پاکستان کی موجودہ برآمدات کا حجم 123ارب ڈالر سالانہ ہے۔ ذرائع کے مطابق
وزیر اعظم کے مشیر تجارت عبدالرزاق داؤ د نے وزارت خارجہ کے اہم عہدیداروں کے ساتھ ملاقات کے دوران پاکستان کی برآمدات بڑھانے کیلئے ملاقات کی ہے جس میں بیرونی ممالک میں کمرشل کونسلرز کی تعداد کو بڑھانے اور انکی کارکردگی کا جائز ہ لینے کیلئے لائحہ عمل پر بات چیت کی گئی ہے۔ وزیر اعظم کے مشیر عبدالرزاق داؤد کے مطابق انہوں نے وزارت خارجہ کے متعلقہ افسران کے ساتھ ملاقات کے دوران اس بات پر اتفا ق کیا ہے کہ ایسے ممالک کو پاکستان میں ائرپورٹ آمد پر ویزا کی سہولت فراہم کی جائے گی، جن افریقی ممالک کے ساتھ پاکستان کی تجارتی حجم 10ملین ڈالر سے زیادہ ہوگا ، انہوں نے مزید بتایا کہ پاکستان نے ٹیکسٹائل ، سپورٹس اور سرجیکل مصنوعات کے علاوہ انجینئرنگ ، کیمیکل ، انفارمیشن ٹیکنالوجی، فوڈز اور پھلوں اور سبزیوں کی برآمدات بڑھانے کیلئے اقدامات کیے جارہے ہیں۔ گزشتہ سالوں کے دوران پاکستان کی برآمدات کا حجم کم رہا تاہم اسے بڑھانے کیلئے سرمایہ کاروں کو حکومت سبسڈی دے گی اور مصنوعات کی پیداوار کیلئے ہرممکنہ معاونت بھی فراہم کرے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ افریقی ممالک میں پاکستانی ٹریکٹرز، ائرکنڈیشنر ز، پنکھے اور موٹرسائیکل کی مانگ میں اضافہ کرنے کیلئے بھی اقدامات کیے جارہے ہیں۔ سال 2019ء کے دوران 2000پاکستانی ٹریکٹرز بیرونی ممالک میں برآمد کیے جائیں گے۔
اس سلسلے میں پاکستان میں انڈسٹری کو فروغ دینے کیلئے اہم اقدامات کیے جارہے ہیں۔اس سلسلے میں بیرونی ممالک میں مزید کمرشل کونسلر ز کو تعینات کرنے کا فیصلہ کرنے کے ساتھ انکی کارکردگی کا بھی جائز ہ لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ واضع رہے کہ حکومت نے سال 2016ء میں کمرشل کونسلرز کی کارکردگی کا جائز ہ لینے کیلئے ٹریڈ آفس مونٹرنگ اینڈ ایولیویشن کمیٹی (ٹی او ایم ای سی) بنانے کا فیصلہ کیا تھا جس کے تحت کمرشل کونسلر ز کی تعیناتی کے بعد مسلسل انکی کارکردگی کا جائز ہ لیا جائے گا اور ناقص کارکردگی پر انہیں وطن واپس بھی بلایاجاسکتا ہے۔۔۔