اسلام آباد ( آن لائن) مسلم لیگ ن کے سینیٹر مصدق ملک نے کہاہے کہ پیپلزپارٹی یہ چاہتی تھی کہ نیب کے بل کو آگے بڑھایا جائے لیکن پیپلز پارٹی پر کیسز کے سائے منڈلا رہے تھے ، اس لئے ہم نے کہا کہ ابھی یہ نہیں کرنا چاہئے کیونکہ ابھی پیپلزپارٹی پر مقدمات چل رہے ہیں،یہ ہم نے غلطی کی تھی۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے مصدق ملک نے کہا کہ اس وقت بڑا مسئلہ تحریک انصاف کے وزراء4 کی گفتگو ہے ، فواد چودھر ی نے وزیر اعظم کی توہین کی بات کی ،
اس کے علاوہ گورنر راج کی بات کی گئی ، اس وقت بہت سے مصیبتیں حکومت پر تحریک انصاف کی وزراء4 کی گفتگو کی وجہ سے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب کا بیان اچھا ہے لیکن اس پر عمل در آمد ہوتو پھر ہے ، اپوزیشن کے لوگوں کو گرفتار کیا جارہاہے اور ان پر مقدمات بھی درج کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وائٹ کالر کرائم کے مقدمات میں وقت لگ جاتاہے لیکن ہیلی کاپٹر والے کیس میں اتنا وقت کیوں لگ رہاہے ، میں نیب سے یہ سوال کرتا ہوں کہ یہ کیس تین چار دن کا ہے ، اس کا فیصلہ کیوں نہیں ہورہا اور بات سامنے کیوں نہیں آرہی ؟ان کا کہنا تھا کہ ہم نے نہیں کہا کہ نیب قانون کوتبدیل کریں ، یہ بل حکومت لے کر آرہی ہے ، پیپلزپارٹی یہ چاہتی تھی کہ نیب کے بل کو آگے بڑھایا جائے کیونکہ پیپلز پارٹی پر کیسز کے سائے منڈلا رہے تھے لیکن ہم نے کہا کہ ابھی یہ نہیں کرنا چاہئے کیونکہ ابھی پیپلزپارٹی پر مقدمات چل رہے ہیں اوریہ ہم نے غلطی کی۔ان کا کہناتھا کہ کسی شخص کو لگا دینے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ انصاف ملے ، پاکستان میں جب لوگوں کو اداروں میں لگایا جاتا ہے ، طاقت ملنے پر ان کے رویے میں تبدیلی آجاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم پر نیب مقدمات کے سائے منڈلارہے ہیں ، اس لئے ہم نہیں کہتے کہ نیب بل کو بڑھایا جائے لیکن اگر حکومت یہ بل لیکر آتی ہے تو اس پر ہم اپنی تجاویز دیں گے۔