اسلام آباد (آئی این پی ) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ہمایوں اخترخان نے کہا ہے کہ حکومت کسی کو این آراو نہیں دے سکتی۔ یہ بات کہہ کرہمایوں اخترنے مسلم لیگ(ن) اورپاکستان پیپلزپارٹی کے موقف کی بھی تائید کردی۔ جمعرات کو نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کے پاس کسی کو این آراو دینے کا اختیار نہیں۔ اگر کوئی ڈیل مانگ رہا ہے تو میرے علم میں نہیں۔مسلم لیگ ن کے رہنما محمدزبیر نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی طرف سے کوئی بات چیت نہیں چل رہی،
حکومت کچھ دینے کی پوزیشن میں ہی نہیں ہے تو ہم ان سے کیوں بات کریں۔ وزیراعظم کے پاس بھی تمام اختیارات نہیں ہیں۔تحریک انصاف کے رہنما ہمایوں اخترخان نے کہا کہ ہماری حکومت کی ترجیح ہے کہ معیشت کی بنیادیں درست کریں۔ ماضی کی حکومتوں کے اثرات نئی حکومت پر پڑتے ہیں اورمعیشت نیچے چلی جاتی ہے۔ ملک میں قرضے کا اضافہ ہوا ہے۔پیپلزپارٹی کی رہنما شہلا رضا نے کہا کہ حکومت کے پاس این آر او دینے کا اختیار ہی نہیں ہے، کیا ملک میں اب بھی یہی ہورہا ہے کہ ایک شخص کے اشارے پر سب کچھ ہورہا ہے، ماضی میں این آر اوملک میں نئے راستے کے لیے کیا تھا۔شہلارضا نے کہا کہ اکبر ایس بابر کے خلاف کیس میں تحریک انصاف نے نو وکیل بدلے ہیں۔ پہلے احتساب کے لیے خود کو پیش کرتے تھے اور اب پیش کریں۔ انہوں نے کہا کہ قرضوں کی صورتحال خوفناک حد تک چلی گئی ہے، حکومت کی کوئی معاشی پالیسی نہیں ہے۔پروگرام میں موجود سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا کہ معاشی معاملات پر عمران خان کی گرفت نہیں ہے۔ ملک میں معاشی سرگرمیاں بہت نیچے چلی گئی ہیں۔ روپے کی قدرمیں کمی کا زرمبادلہ کو کوئی فائدہ نہیں ہوا۔انہوں نے جن اقدامات کا وعدہ کیا تھا وہ ترجیحات نظر نہیں آئیں، حکومتی ٹیم معیشت کو نہیں سدھارسکی ہے۔ ماہرقانون عارف چوہدری نے کہا کہ ای سی ایل میں نام ڈالنے کا اختیار حکومت کا ہے
لیکن یہ معاملہ شفاف ہونا چاہیے۔ جے آئی ٹی رپورٹ ہی سب کچھ نہیں ہے۔ ملک میں معاشی اصلاحات نظر نہیں آرہیں، لوگ چاہتے ہیں کہ حکومت کرپشن کیخلاف نعرے کے ساتھ کام بھی کرے۔تحریک انصاف کے مرکزی فنانس سیکرٹری اظہرفاروق نے اکاؤنٹس کے معاملے پروضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے گیارہ اکاونٹس ہیں جن کی تفصیلات الیکشن کمیشن کے پاس جمع ہیں۔ جو اکاونٹ بند ہوچکے ہیں ان کو بھی ساتھ ملایا گیا ہے۔ اگر کوئی انفرادی اکانٹ کھولا گیا ہے تو پارٹی اس پر کارروائی کرے گی۔