بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

وزارت داخلہ کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کا سی ڈی اے سے این او سی منسوخ ہونے کے باوجود دو ارب روپے کی فائلیں فروخت، عہدیداروں نے ممبران کو کنگال کردیا

datetime 10  جنوری‬‮  2019 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آن لائن) وزارت داخلہ کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کا سی ڈی اے سے این او سی منسوخ ہونے کے باوجود عہدیداروں نے دو ارب روپے کی فائلیں فروخت کرکے ممبران کو کنگال کر دیا۔ ضلعی انتظامیہ اور سی ڈی ا ے کرپٹ عہدیداروں کو روکنے میں بے بس ہو گئے۔ سی ڈی اے اور سرکل رجسٹرار آفس نے کرپشن کی تحریری نشاندہی کرکے خاموشی اختیار کر لی۔ تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کا سی ڈی اے نے نومبر2017ء میں

این او سی منسوخ کر دیا تھا اور سرکل رجسٹرار اسلام آباد کے ساتھ ساتھ رجسٹرار کوآپریٹوز اسلام آباد کی طرف سے صرف تحریری طور پر سوسائٹی کے جنرل سیکرٹری آفتاب شاہ اور فنانس سیکرٹری سردار سبیل ممتاز خان کو خبردار کیا گیا کہ این او سی کی منسوخی کے بعد پلاٹوں کی خرید و فروخت نہ کی جائے لیکن سوسائٹی کے عہدیداروں سیکرٹری آفتاب شاہ فنانس سیکرٹری سردار سبیل ممتاز خان نے سی ڈی اے اور ضلعی انتظامیہ میں موجود کالی بھیڑوں کے ساتھ مل کر پہلے سے زیادہ برق رفتاری کے ساتھ پلاٹوں کی فروخت شروع کر دی دلچسپ امریہ ہے کے وزارت داخلہ کے پاس موجود زمین سے زیادہ فائلیں فروخت کر دی گئی ہیں ریکارڈ کے مطابق اب تک3ہزار زائد فائلیں فروخت کر چکی ہیں سی ڈی اے کے ریکارڈ کے مطابق وزارت داخلہ کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی نے ابھی تک اس ہاؤسنگ سکیم کا ڈیزائن بھی جمع نہیں کروایا اس طرح سوسائٹی نے سی ڈی اے کے نام ابھی تک پارکس اور قبرستان کی زمین بھی نام نہیں کروائی۔ بدعنوان ٹولے نے رہائشی اور کمرشل پلاٹوں کی زمین بھی سی ڈی اے نام پر مارٹ گیج نہیں کروائی۔ مزید براں سوسائٹی کے عہدیداروں نے فرد، شجرہ عکس بھی سی ڈی اے کے پاس جمع نہیں کروایا جس کے بعد7نومبر2017ء کو اس سوسائٹی کا این او سی منسوخ کر دیا لیکن سوسائٹی عہدیداروں نے دیدہ دلیری سے

نہ صرف کرپشن میں تیزی کی بلکہ سی ڈی سی اے اور سرکل رجسٹرار کے اختیارات کو تسلیم ہی نہیں کیا البتہ مصدقہ ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ سوسائٹی کے جنرل سیکرٹری آفتاب شاہ اور فنانس سیکریٹری سردار سبیل ممتاز خان نے سی ڈی اے اور رجسٹرار کوآپریٹو آفس میں موجود کالی بھیڑوں کو ساتھ ملا کر ممبران کو کنگال کر دیا جمع پونجی لٹا بیٹھنے والے متاثرین نے وزیر داخلہ شہریار آفریدی سے اپیل کی ہے کہ لوٹ مار کرنیوالے عہدیداروں کیخلاف تمام شواہد نیب کو دے

کر کارروائی کا آغاز کیا جائے۔ اس حوالے سے جب سی ڈی اے کے ڈائریکٹر ہاؤسنگ سوسائٹیز اعجاز شیخ سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ این او سی منسوخی کے بعد سوسائٹی کے عہدیداروں نے پلاٹوں کی فروخت کا جتنا بھی کاروبار کیا ہے وہ غیر قانونی ہے اور ابھی تو یہ بھی چیک کرنے کی ضرورت ہے کہ کمرشل پلاٹ قانون کے مطابق فروخت کئے گئے یا اپنے ہی بندوں میں بانٹ دیئے گئے اس کے علاوہ پارکس، سکولوں اور قبرستان کے پلاٹ بھی چیک کرنے کی ضرورت ہے کہ وہ بچے ہوئے ہیں یا عہدیداروں نے بیچ کھائے ہیں البتہ یہ کام ضلعی انتظامیہ کا ہے اس حوالے سے سرکل رجسٹرار اصغر نیازی نے رابطہ کرنے پر کہا کہ لے آؤٹ اور این او سی سی ڈی اے سے متعلقہ ہیں لیکن اس سوسائٹی میں جو کچھ ہوا ہے وہ میرے عہدہ سنبھالنے سے پہلے ہوا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…