اسلام آباد(آن لائن) وفاقی وزیر آبی وسائل فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے وزیراعظم کو دھوکے سے چینی کمپنی سے ملوایا میں ان کی جگہ ہوتا تو سرکاری ٹھیکہ نہ لیتا مفادات کے ٹکراؤ کے متعلق عمران خان کا موقف بہت سخت ہے۔ ڈیم کی تعمیر کے خلاف پراپیگنڈہ مہم جاری ہے چیف جسٹس نے محاورتاً بلاول کو بچہ کہہ دیا کلین چٹ نہیں دی نیب ریفرنس دائر ہونے تک مراد علی شاہ کے استعفے کا مطالبہ موخر کر دینا چاہئے۔ جمعرات کے روز
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل واوڈا نے کہا کہ دو ارب ڈالر کے بدلے نواز شریف کی رہائی والی بات پر قائم ہوں تاہم ترکی کی مداخلت پر کوئی کمنٹ نہیں کروں گا یہ میرے علم میں نہیں ہے۔ نواز شریف سمیت زیر عتاب تمام افراد این آر او کے متلاشی ہیں لیکن عمران خان ان سب سے لوٹی ہوئی دولت وصول کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں سزائیں بھی دلوانا چاہتے ہیں، فیصل واوڈا نے کہا کہ ہو سکتا ہے کہ عبدالرزاق داؤد نے وزیراعظم کو چینی کمپنی کے ساتھ اپنی کمپنی کی شراکت داری کا نہ بتایا ہو اور عمران خان کو لاعلم رکھ کر چینی کمپنی سے ملوایا ہو تاہم عمران خان پر کسی کے فیملی بزنس کے بارے میں نہیں پوچھتے اور مفادات کے ٹکراؤ کے جگہ ہوتا تو سرکاری ٹھیکہ نہ لیتا انہوں نے کہا کہ ڈیم کی تعمیر کے خلاف پراپیگنڈہ جاری ہے اور بدقسمتی سے اپوزیشن جماعتیں اور کچھ میڈیا ادارے بھی اس کا حصہ بنے ہوئے ہیں، انہوں نے کہا کہ مہمند ڈیم کا ٹھیکہ دینے میں ہماری حکومت کا کوئی کردار نہیں سارا عمل پہلے ہی مکمل ہو چکا تھا، ڈیم کی بنیادی ضرورت کے لئے855ایکڑ زمین حاصل کر لی گئی ہے فیصل واوڈا نے کہا کہ چیف جسٹس نے بلاول کو تجاورتاً بچہ کہہ دیا لیکن تمام مالی معاملات اور کرپشن پر ان سمیت خاندان کے افراد کو کوئی کلین چٹ نہیں دی اسی لئے معاملہ نیب کو بھجوا دیا۔ مراد علی شاہ کا نام سپریم کورٹ کے حکم پر جے آئی ٹی رپورٹ سے نکال دیا گیا ہے اس لئے نیب ریفرنس دائر ہونے تک ان کے استعفے کا مطالبہ مناسب نہیں البتہ آصف زرداری کی گرفتاری نیب کی صوابدید ہے جو جیسا کام کرے گا اس کا نتیجہ بھی بھگتے گا۔