اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ تمام تر انحصار آئی ایم ایف پر نہیں کر رہے، اگر آئی ایم ایف پیکج نہ ملا تو متبادل انتظام کر لیا ہے ٗ آئی ایم ایف نے کوئی غیر معاشی شرط نہیں لگائی، آئی ایم ایف سے مذاکرات ابھی جاری ہیں ٗآئی ایم ایف سے جیسے ہی اچھا پروگرام فائنل ہو گا تو معاہدہ کر لیں گے ٗبجلی اور گیس کی قیمتیں صرف امیروں کیلئے بڑھائی گئی ہیں، بجلی اور گیس کی قیمتیں کم آمدنی والے افراد کیلئے نہیں برھائیں۔ وزیر خزانہ اسد عمر نے
سینئر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ معاشی ترقی کیلئے اہم فیصلے کر رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ادائیگیوں اور زرمبادلہ کے ذخائر کے درمیان گیپ پورا کر لیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ہم تمام تر انحصار آئی ایم ایف پر نہیں کر رہے، آئی ایم ایف معیشت میں بہتری کیلئے صرف ایک آپشن ہے۔وزیر خزانہ نے کہاکہ آئی ایم ایف نے کوئی غیر معاشی شرط نہیں لگائی، آئی ایم ایف سے مذاکرات ابھی جاری ہیں۔انہوں نے کہاکہ آئی ایم ایف سے جیسے ہی اچھا پروگرام فائنل ہو گا تو معاہدہ کر لیں گے تاہم متبادل ذرائع سے بھی فنڈز کے حصول کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اور یو اے ای کے قرض پر کوئی شرائط نہیں ہیں، دونوں ممالک کے قرض سے ملنے والے قرض پر سود ادا ہو گا۔بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ بجلی اور گیس کی قیمتیں صرف امیروں کیلئے بڑھائی گئی ہیں، بجلی اور گیس کی قیمتیں کم آمدنی والے افراد کیلئے نہیں برھائیں۔اسد عمر نے بتایا کہ برآمدات و ترسیلات زر میں اضافے اور درآمدات میں کمی سے تجارتی خسارے میں کمی ہوئی۔انہوں نے کہاکہ جولائی تا دسمبر 2018 نجی شعبے کو قرضوں کی فراہمی میں 65 فیصد ریکارڈ اضافہ ہوا ٗ پچھلے سال مجموعی طور پر نجی شعبے کو قرضوں کی فراہمی 21 فیصد بڑھی۔وزیر خزانہ نے کہاکہ
ضمنی فنانس بل میں سرمایہ کاری، کاروبار میں آسانی کے لیے اقدامات تجویز کیے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ضمنی فنانس بل میں برآمدات کی حوصلہ افزائی، درآمدات کی حوصلہ شکنی کے اقدامات تجویز کیے جائیں گے۔وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ 2008ء میں پیپلز پارٹی کے پہلے 5 ماہ میں افراط زر کی شرح میں گیارہ اعشاریہ 2 فیصد، سال 2013ء میں ن لیگ کے
پہلے 5 ماہ میں افراط زر میں 4 فیصد جبکہ پی ٹی آئی کے پہلے پانچ ماہ میں افراط زر میں 0 اعشاریہ 4 فیصد اضافہ ہوا ہے۔وزیر خزانہ اسد عمر نے کہاکہ پاکستان کے دیوالیہ ہونے کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔ اسد عمر نے کہا کہ حکومت معاشی ترقی کے لیے اہم فیصلے کر رہی ہے۔ ضمنی فنانس بل میں برآمدات کی حوصلہ افزائی اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے اقدامات تجویز کیے جائیں گے۔