بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

روزانہ کی بنیاد پر 15 ارب روپیہ قرضہ لیا جارہا ہے، ملک کی نظریاتی شناخت کو تبدیل کیا جارہا ہے،مولانا فضل الرحمان نے سنگین الزامات عائد کردیئے

datetime 10  جنوری‬‮  2019 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(این این آئی) جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ملک کی نظریاتی شناخت کو تبدیل کیا جارہا ہے ،پاکستان کو اسلام کا نظریہ دیا گیا تھا ، ترقی اور مضبوط معیشت کی بات کرنے والے کو مودی کا یار کہا جاتا ہے اورآج کرتار پورا کھول کر دوستی کی پینگیں بڑھائی جارہیں ہیں۔پشاور کے نشتر ہال میں جے یو آئی کے سابق صوبائی امیر امان اللہ خان مرحوم کے تعزیتی ریفرنس سے خطاب میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ملک کی نظریاتی شناخت کو تبدیل کیا جا رہا ہے،

ملک کی مذہبی،سماجی اورجغرافیائی ساکھ کوآئین میں سمویاگیا، پاکستان کو ایک نظریہ دیا گیا وہ نظریہ اسلام کا نظریہ تھا،افسوس ہے کہ ہم نے اپنے نظریہ سے روح گردانی کی، 1973 کا آئین ایک مقدس صحیفہ ہے لیکن عمل نہیں کیا جارہا،مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پہلے ہی کہا تھا کہ نیب کو ختم کردو لیکن نہیں مانا گیا،ترقی اور مضبوط معیشت کی بات کرنے والے کو مودی کا یار کہا جاتا ہے لیکن آج کرتار پورا کھول کر دوستی کی پینگیں بڑھائی جارہیں ہیں،قادیانیت اور یہودی لابی کو پروان چڑھانے کے لیے حکومت دی گئی،کب تک انگلی سے پکڑ کر انکو چلاتے رہیں گے،مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ طاغوتی طاقتیں پاکستان میں گھناؤنا کھیل کھیل رہی ہیں،آج بھی پاکستان انہی طاقتوں کے زیر اثر ہے،جو کل کہتے تھے کہ قرضہ نہیں لیں گے اور آج کیا ہورہا ہے،روزانہ کی بنیاد پر 15 ارب روپیہ قرضہ لیا جارہا ہے،،زرمبادلہ کے ذخائر آدھے سے بھی کم رہ گئے،ڈالر کی قیمت کہاں تک پہنچا دی گئی،50 لاکھ گھروں کی تعمیر کرنی تھی ،غریبوں کے گھرگرادئیے گئے،کروڑوں نوکریاں دینی تھیں،کروڑوں نوجوانوں کو بے روزگار کردیا گیا،تعزیتی ریفرنس سے لیگی رہنماء امیر مقام اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…