پشاور(این این آئی) جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ملک کی نظریاتی شناخت کو تبدیل کیا جارہا ہے ،پاکستان کو اسلام کا نظریہ دیا گیا تھا ، ترقی اور مضبوط معیشت کی بات کرنے والے کو مودی کا یار کہا جاتا ہے اورآج کرتار پورا کھول کر دوستی کی پینگیں بڑھائی جارہیں ہیں۔پشاور کے نشتر ہال میں جے یو آئی کے سابق صوبائی امیر امان اللہ خان مرحوم کے تعزیتی ریفرنس سے خطاب میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ملک کی نظریاتی شناخت کو تبدیل کیا جا رہا ہے،
ملک کی مذہبی،سماجی اورجغرافیائی ساکھ کوآئین میں سمویاگیا، پاکستان کو ایک نظریہ دیا گیا وہ نظریہ اسلام کا نظریہ تھا،افسوس ہے کہ ہم نے اپنے نظریہ سے روح گردانی کی، 1973 کا آئین ایک مقدس صحیفہ ہے لیکن عمل نہیں کیا جارہا،مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پہلے ہی کہا تھا کہ نیب کو ختم کردو لیکن نہیں مانا گیا،ترقی اور مضبوط معیشت کی بات کرنے والے کو مودی کا یار کہا جاتا ہے لیکن آج کرتار پورا کھول کر دوستی کی پینگیں بڑھائی جارہیں ہیں،قادیانیت اور یہودی لابی کو پروان چڑھانے کے لیے حکومت دی گئی،کب تک انگلی سے پکڑ کر انکو چلاتے رہیں گے،مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ طاغوتی طاقتیں پاکستان میں گھناؤنا کھیل کھیل رہی ہیں،آج بھی پاکستان انہی طاقتوں کے زیر اثر ہے،جو کل کہتے تھے کہ قرضہ نہیں لیں گے اور آج کیا ہورہا ہے،روزانہ کی بنیاد پر 15 ارب روپیہ قرضہ لیا جارہا ہے،،زرمبادلہ کے ذخائر آدھے سے بھی کم رہ گئے،ڈالر کی قیمت کہاں تک پہنچا دی گئی،50 لاکھ گھروں کی تعمیر کرنی تھی ،غریبوں کے گھرگرادئیے گئے،کروڑوں نوکریاں دینی تھیں،کروڑوں نوجوانوں کو بے روزگار کردیا گیا،تعزیتی ریفرنس سے لیگی رہنماء امیر مقام اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔