اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)بینظیر بھٹو کے نام لیتے نہ تھکنے والے اور ان کے نام پر ووٹ بٹورنے والوں کو گھنائونا چہرہ بے نقاب، شیخ رشید نے حیران کن انکشاف کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے بلاول بھٹو کی اپنے پر کی گئی تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری
کو بچ ہی جانا چاہئے ، شیخ رشید سے سوال پوچھا گیا تھا کہ بلاول بھٹو کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا سپریم کورٹ کا حکم آگیا ہے اور وہ بچ گئے ہیں ۔ شیخ رشید کا مزید کہنا تھا کہ بلاول بھٹو کہتا ہے کہ میں ٹرین کی طرف توجہ دوں تو میں یہ کہتا ہوں کہ چیف جسٹس ہماری ٹرین میں سفر کرینگے میں بلاول کو بھی دعوت دیتا ہوں کہ وہ آئیں ہمارے ساتھ سیلون ریل میں سفر کریں، ہم آپ کو لاہور کی سیر کراتے ہیں، اس موقع پر شیخ رشید نے بلاول کیلئے بچوں کیلئے لکھی گئی مشہور زمانہ نظم کے ایک شعر کا مصرعہ بھی پڑھا ’آئو بچو!سیر کرائیں تم کو پاکستان کی‘شیخ رشید کا کہنا تھا کہ بلاول ہمارے ساتھ سفر انجوائے کریگا۔ شیخ رشید احمد سے سوال کیا گیا کہ کیا وہ آج سے 10سال یا 15سال بعد بلاول بھٹو کو پاکستان کا وزیراعظم دیکھتے ہیں جس پر شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ملک میں حکمران رہنے والے شریف اور زرداری دونوں خاندانوں کا مستقبل نہیں دیکھ رہا، شیخ رشید نے اس موقع پر انگریزی محاورہ بولتے ہوئے کہا کہ کیونکہ میں ریل میں ہوں اس لئے کہتا ہوں کہ ’ایکسیڈنٹ ہیپنڈ وین ڈرائیور ڈرائیو فولش لی‘(ایکسیڈنٹ تب ہوتا ہے جب ڈرائیور غلط ڈرائیونگ کرتا ہے)ایکسیڈنٹ ہونا ہے ، ان میں وہ خداداد صلاحیتیں نہیں اب بلاول بھٹو بینظیر بھٹو نہیں ہو سکتا یا ذوالفقار علی بھٹو نہیں ہو سکتاچاہے اس کو 1000سے بھی ضرب لگائی جائے۔ قیادت کی صلاحیت خدا کی
جانب سے تحفہ ہوتا ہے، بڑے گھر میں پیدا ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ بندہ بھی بڑا ہو، لیکن ریلوے کی دعوت میری قائم ہے اس سب کے باوجود۔ شیخ رشید سے سوال کیا گیا کہ کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ حالات ایسے ہو جاتے ہیں کہ غیر متوقع طور پر آپ کو قیادت مل جاتی ہے جیسے آصف زرداری کو قیادت ملی جس پر شیخ رشید کا کہنا تھا کہ یہ سب آصف زرداری کے پلان کا حصہ تھا، بینظیر بھٹو شہید
کی موت کا سب سے زیادہ فائدہ آصف زرداری کو ہوا، مجھے ان کی شہادت کے محرکات کا پتہ نہیں لیکن جتنی دیر شہید بینظیر بھٹو کا دہشتگردی عدالت میں کیس چلتا رہا ایک بھی ورکر ان کی تاریخ پر نہیں گیا، نہ بیٹا گیا نہ بیٹیاں گئیں، اور یہ میں آپ کو بہت بڑی خبر دے رہا ہے کہ کلیجہ پھٹتا ہے کہ اتنے بڑے خاندان میں سات سال بینظیر بھٹو شہید کا کیس عدالت میں چلا اور کوئی نہیں آیا اور نہ ہی کسی پیشی پر کوئی پیپلزپارٹی کا رہنما یا ورکر آیا، اس سے سب کو سبق سیکھنا چاہئے۔