اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)معروف صحافی عارف نظامی نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے پاس اب کوئی چارہ نہیں رہا کہ وہ آئی ایم ایف کےپاس نہ جائے، ان کا کہنا تھا کہ جو سب سے خطرناک بات لگتی ہے وہ یہ ہے کہ وزیراعظم عمران خان کو اپنے وزیر خزانہ اسد عمر پر پورایقین و اعتماد نہیں، اگر وہ باہر کے لوگوں کو بلا کر ان سے رائے لے رہے ہیں
اور اقتصادی مشاورتی کمیٹی کو بھی سائیڈ لائن کر دیا گیا ہے ۔ اب قسمت سے ترقی کر جانیوالے لوگ آکرمشورے دے رہے ہیں، وزیراعظم کو عارف نقوی ایڈوائز کر رہے ہیں کہ ملک کی معیشت کیسے درست کی جائے جو اپنے ملک میں داخل نہیں ہو سکتے جہاں ان کا کاروبار ہے اور اگر وہ وہاں جائیں تو گرفتار کر لئے جائینگے، وہ یہاں آکر وزیراعظم ہائوس میں ہی بیٹھے رہتے ہیں اور مشورے دے رہے ہیں کہ کیسے معیشت کو درست کیا جائے۔ وزیراعظم کو اب دوٹوک فیصلے کرنا ہونگے وہ سمجھتے ہیں کہ اگر انہوں نے آئی ایم ایف کے پاس نہیں جانا تو مت جائیں اور وہ سمجھتے ہیں کہ ان کے وزیر خزانہ کی کارکردگی ٹھیک نہیں جو کہ واقعی ٹھیک نظر نہیں ا ٓرہی تو پھر وزیراعظم کو انہیں فارغ کر دینا چاہئے۔واضح رہے کہ اس سے قبل عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور حکومت کے اتحاد وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے تحریک انصاف کی حکومت میں غلطیوں کا اعتراف کرتے ہوئے معیشت کے حوالے سے بھی شدید خدشات اور تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ سوالات کا جواب دیتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ میں مانتا ہوں کہ حکومت غلطیاں کر رہی ہے اورمجھے خدشہ لگا رہتا ہے کہ کہیں پاکستانی معیشت مزید نہ گر جائے ، ڈرتا ہوں کہ کہیں مزید مہنگائی بڑھنے اور لوگوں کی قوت خرید کم ہو جانے کے باعث عوام سڑکوں پر ہمارے خلاف نہ نکل آئیں تاہم مجھے پی ٹی آئی میں اسد عمر سے بہتر وزیر خزانہ نظر نہیں آتا ، ہر جمعہ کو کہہ دیا جاتا ہے کہ وزیر خزانہ جا رہا ہے۔ بلاشبہ حکومتی وزیروں کے بیانات ایک دوسرے سے متصادم اور متضاد ہیں ۔