اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سابق وزیراعظم نوازشریف سے کوٹ لکھپت جیل میں ملاقات کا دن ، اہلخانہ اور پارٹی رہنمائوں کے ساتھ ایسی شخصیت ملاقات کیلئے پہنچ گئی کہ سب حیران رہ گئے۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف سے کوٹ لکھپت جیل لاہور میں آج جمعرات کا دن ملاقات کیلئے مقرر کیا گیا ہے ۔ نواز شریف سے آج ملاقات کیلئے ان کے اہل خانہ جن میں
انکی والدہ بیگم شمیم اختر،صاحبزادی مریم نواز، نوازے جنید صفدر اور بھتیجے حمزہ شہباز شریف پہنچے ۔ جبکہ نواز شریف پارٹی رہنمائوں سے بھی ملاقات کی ۔ نواز شریف سے ملاقات کیلئے حیران کن طور پر پیپلزپارٹی رہنما اور سابق گورنر پنجاب مخدوم احمد بھی کوٹ لکھپت جیل پہنچے جنہوں نے جیل میں اپنے سیاسی حریف میاں محمد نواز شریف سے ملاقات کی ۔ اس موقع پر نواز شریف نے مخدوم احمد کو دیکھ کر مسرت کا اظہار کیا اور انہیں گلے لگایا۔ مخدوم احمد سابق وزیراعظم سے ملاقات کے بعد جب جیل سے باہر آئے تو میڈیا نے انہیں گھیر لیا اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مخدوم احمد کا کہنا تھا کہ پنجاب میں حکومت نام کی کوئی چیز نظر نہیں آرہی، اللہ کرے عوام کو حکومت دکھائی دے، اس موقع پر نواز شریف نے مخدوم احمد کو دیکھ کر مسرت کا اظہار کیا اور انہیں گلے لگایا۔ مخدوم احمد سابق وزیراعظم سے ملاقات کے بعد جب جیل سے باہر آئے تو میڈیا نے انہیں گھیر لیا اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مخدوم احمد کا کہنا تھا کہ پنجاب میں حکومت نام کی کوئی چیز نظر نہیں آرہی، اللہ کرے عوام کو حکومت دکھائی دے،پاکستان میں سیاست کرنا ہے تو ایسی صورتحال پیدا ہوتی رہتی ہے ، حکومت جنوبی پنجاب صوبے سے متعلق اپنا وعدہ پورا کرے، حکومت کے پاس معاشی، تعلیمی ، زرعی اور صنعتی حوالے سے کسی قسم کا کوئی ویژن نہیں۔ پیپلزپارٹی رہنما کی نواز شریف سے جیل میں ملاقات کے بعد سیاسی ، صحافتی و عوامی حلقوں میں نہ صرف سخت حیرت کا اظہار کیا گیا ہے بلکہ اسے مستقبل قریب میں حکومت کیلئے نیک شگون بھی قرار نہیں دی جا رہا۔