اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)امریکہ سمیت مغربی ممالک میں عموماََ ایشیائی معاشروں کی طرح میاں بیوی کی طلاق جھگڑوں اور بعد از طلاق مقدمات پر منتہج ہوتی ہے تاہم کئی ایسے جوڑے بھی ہیں جو گزارہ نہ ہونے پر باہم مشاورت سے طلاق لے لیتے ہیں اور انکے درمیان لین دین اور قانونی معاملات نہایت خوش اسلوبی سے طے پا جاتے ہیں۔ امریکہ سمیت مغربی ممالک میں یہ قانون موجود ہے
کہ طلاق کی صورت میں بیوی خاوند کے آدھے اثاثوںیا جائیداد کی مالک بن جاتی ہے کیونکہ خاوند کو طلاق کی صورت میں اپنی آدھی دولت ، جائیداد یا اثاثے بیوی کو دینا ہوتے ہیں، تاہم کئی ممالک میں طلاق کی شرح کو کم رکھنے کیلئے پوری دولت دینے کا بھی قانون دیکھنے میں آتا ہے ۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ایسا ہی کچھ ایمازون کے بانی جیف بیزوز کے ساتھ بھی ہونے جا رہا ہے، دنیا کے امیر ترین شخص جن کے اثاثے 137ارب ڈالرز ہیں جلد ہی اپنی آدھی یا اس سے کچھ زیادہ دولت سے محروم ہونیوالے ہیں کیونکہ جیف بیزوز اور ان کی اہلیہ میکنزی نے باہمی رضامندی سے طلاق لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ رایمازون کےبانی جیف بیزوزاور ان کی اہلیہ میکنزی شادی کے25سال بعد ایک دوسرےسےالگ ہورہے ہیں‘ امکان ہے کہ دنیا کی مہنگی ترین طلاق بھی ثابت ہوسکتی ہے۔ٹوئٹرپراس جوڑےنےمشترکہ بیان جاری کیاجس میں بتایا گیا ʼ طویل عرصےتک الگ رہنےکےبعدہم نے طلاق کافیصلہ کیاہے مگربطوردوست اپنی زندگیوں کو شیئر کرتےرہیں گے۔ہم دنیا کو اپنی زندگی کے ایک اہم مرحلے سے آگاہ کررہے ہیں۔ اس وقت عمر کے اعتبار سے جیف بیزوز 54سال کے جبکہ ان کی اہلیہ میکنزی48سال کی ہیں اور دونوں کے درمیان شادی کو 25سال کا طویل عرصہ گزرچکا ہے۔ دونوں کی ملاقات نیویارک کی ایک کمپنی میں کام کرتے ہوئی تھی اورانہوں نے
شادی کافیصلہ کیاتھا‘اس کے فوری بعد وہ نیویارک سے سیایل منتقل ہوگئے تھے۔ واضح رہے کہ اگر دونوں کے درمیان طلاق ہو جاتی ہے تو یہ دنیا کی مہنگی ترین طلاق بھی ثابت ہو سکتی ہے۔ میکنزی ایک ناول نگار بھی ہیں جبکہ جیف بیزوز سے ان کے 4بچے ہیں ۔ اپنی آدھی یا اس سے کچھ زیادہ دولت طلاق کے بعد میکنزی کو دینے کی صورت میں جیف بیزوز سے دنیا کے امیر ترین شخص ہونے کا ٹائٹل چھن جائیگا۔