پشاور(آن لائن)وفاق نے 470استعمال شدہ الیکٹرانک اشیاء و پرزہ جات کی درآمد پر پابندی عائدکردی ہیں البتہ تمام اقسام کے استعمال شدہ کمپیوٹرز اور ان کے آلات درآمدکئے جا سکیں گے ۔ اس ضمن میں ایف بی آر پشاور نے تمام متعلقہ حکام اور اداروں کو آگاہ کر دیا ہے
امپورٹ پالیسی آرڈر 2016میں کی جانے والی ترامیمی ایس آو آرو کے ذریعے امپورٹ پالیسی کے اینک سچری میں نیا سیریل شامل کیا گیا ہے ۔ جن اشیاء کی درآمد پر پابندی عائد کی گئی ان پر 3سے 20فیصد تک کسٹم ڈیوٹی عائد ہے دستاویزات کے مطابق جن اشیاء ، پارٹس اور آلات پر پابندی عائدکی گئی ہے ان میں وائس فریکوئنسی ٹیلی گرافی ، بیس اسٹیشنز ، مائیکرو و فونز ، وی سی آر ، وی سی پی ، لیز رویڈیو ڈسک پلیئرز ، سی ڈیز ، ڈی وی ڈینر، سنگل لاؤڈ سپیکر ، ڈبنگ سسٹم ، ٹیلیفون آنسرنگ مشینز ، آئی ایس ڈی این سسٹم ، موڈیم ، آئی ایس ڈی این ٹرمینل سسٹم ، نیٹ ورکنگ ایکوئپ منٹس ، فکسڈ وائر لیس ٹرمینل ، سی ڈی ایم اے ، ہائی بٹ ریٹ ڈیجٹیل ہر چری سسٹم ، ڈیجنٹل لوگ کیئریر سسٹم ، انٹرنیٹ تک رسائی کے لئے استعمال ہونے والے سیٹ ٹاپ باکس ، ساڑھے چھ کے وی اے اور اس سے زائد پاور کے استعمال شدہ ٹرانسفارمر ، گاڑیوں میں استعمال ہونے والے سپیئر پارٹس ، گرائینڈر ، جوسرز ، ویلیو کلی منرز ، ہیئر ڈرائیرز ، شیورز ، مائیکرو ووین اوون ، کرز ، گھریلو استعمال کی دیگر الیکٹرانکس ، منصوعات بیٹریوں میں استعمال ہونے والے مینگ نیچ ڈائی آکسائیڈ ز وغیر شامل ہیں۔ اس ضمن میں ایف بی آر پشاور نے تمام متعلقہ حکام اور اداروں کو آگاہ کر دیا ہے امپورٹ پالیسی آرڈر 2016میں کی جانے والی ترامیمی ایس آو آرو کے ذریعے امپورٹ پالیسی کے اینک سچری میں نیا سیریل شامل کیا گیا ہے ۔