بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

اپوزیشن جماعتوں کاحکومت کیخلاف گرینڈ الائنس ،بڑی پیش رفت ہوگئی،مولانا فضل الرحمن نے طبل جنگ بجادیا

datetime 5  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن) متحدہ مجلس عمل کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کو حکومت کے خلاف گرینڈ الائنس بنانے پر جلد ہی راضی کر لیا جائے گا،موجودہ حکومت دھاندلی کی پیداوار ہے تمام حکومتی فیصلے بیرونی دباؤ پر ہورہے ہیں ناقص پالیسیوں کی وجہ سے ملکی معیشت مذید خراب ہورہی ہے روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہورہا ہے زرمبادلہ کے ذخائر کم ہوگئے ہیں

امریکی دباؤ پر اقتصادی راہداری کے منصوبوں کو سست کیا جارہا ہے اسرائیل کو تسلیم کرنے کی راہیں ہموار کی جارہی ہیں ۔ہفتہ کے روز پیپلز پارٹی کے شریک چیرمین و سابق صدر آصف علی زرداری سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ پیپلز پارٹی کے سربراہ اصف علی زرداری کی خواہش پر ملاقات ہوئی ہے ملاقات میں اتفاق کیا ہے کہ الیکشن میں تاریخ کی بدترین دھاندلی ہوئی ہے انہوں نے کہاکہ انتخابات کے بعد ہم نے کہا تھا کہ بدترین دھاندلی کے خلاف احتجاجاً حلف نہ اٹھایا جائے لیکن اپوزیشن کی دیگر جماعتوں نے ہماری رائے سے اتفاق نہیں کیا اور یہ رائے سامنے آئی کہ ہم بھی پارلیمنٹ میں اکثریت لے سکتے ہیں تاہم اس اتفاق رائے کے باوجود پیپلز پارٹی نے اپوزیشن کو ووٹ نہیں دیااور اسی عدم اتفاقی کی وجہ سے اپوزیشن کی تمام جماعتیں متاثر ہوئی ہیں مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ اس وقت ملک میں بین الاقوامی دباؤ پر قومی فیصلے ہورہے ہیں حکومت کے فیصلے ملک کو کمزوری کی طرف لے جارہی ہے یہ حکومت عوام کی منتخب حکومت نہیں ہے جعلی مینڈیٹ رکھتی ہے حکومت کی ناقص پالیسیوں کے نتیجے میں ڈالر کہاں پہنچ گیا ہے اس وقت ملک کی اسٹاک ایکسچینج میں الو بول رہے ہیں انہوں نے کہا کہ جس وقت مسلم لیگ ن نے حکومت چھوڑی تھی تو ملک میں 24 ارب ڈالر سے زیادہ کا زرمبادلہ تھا جو اب نصف سے بھی کم ہوچکا ہے مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ اقتصادی طور پرمضبوطی کسی بھی ملک کے استحکام کے لئے لازم ہے

ریاست مدینہ کے خدوخال اور تقاضوں سے حکومت واقف نہیں ہے اور ملک کو سیکولر اور لبرل پاکستان کی طرف لے جارہی ہیں انہوں نے کہاکہ حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے پاک چین دوستی رسک پر ہے ستر سال پرانی دوستی میں دوریاں پیدا ہورہی ہے چین کے ساتھ اقتصادی شراکت داری ہونے جارہی تھی حکومت اقتصادی راہ داری کے منصوبوں کو امریکہ کی خواہش پر سست کر رہی ہے انہوں نے کہاکہ کرتارپور کوریڈور قادیانیوں کے مرکز جا کے ختم ہوتا ہے

قوم کے سامنے صورتحال واضح کیوں نہیں کہ جارہی ہے ہم دہشتگردی کے خلاف جنگ میں آپ کے ساتھ تھے موجودہ صورتحال پر ہمیں مطمئن کیوںں نہیں کیا جارہا قوم کا حق ہے کہ اسے بتایا جائے کہ اسے کہاں لے جایا جا رہا ہے انہوں نے کہاکہ اس وقت ملک میں بین الاقوامی ایجنڈا بہت متحرک ہے اسرائیل کو تسلیم کرنے کی بات ہورہی ہے مدارس کے مطالبات پر بھی تک کوئی پیش رفت نہیں کی گئی ہے انہوں نے کہاکہ توہین رسالت کی مرتکب آسیہ کی رہائی پر پوری دنیا کہہ رہی ہے کہ اسے بین الاقوامی دباؤ پر رہا کیا گیا

اب اگر ہم کہتے ہیں کہ بین الاقوامی دباؤ پر کہوں فیصلہ ہوا تو جج صاحب ناراض ہوتے ہیں انہوں نے کہاکہ رہائی کا فیصلہ اردو میں شائع کیا گیاتھااس سے قبل ہونے والے ہائی کورٹ اور سیشن کورٹ کے فیصلے بھی اردو میں شائع کیے جائیں مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ موجودہ حالات میں اپوزیشن جماعتوں کے پاس گرینڈ اپوزیشن کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے ہم نے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کو بھی پیغام بھیجا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں سے تجاویز لیں اور ان تجاویز کی روشنی میں اے پی سی بلائیں گے انہوں نے کہاکہ اگر اپوزیشن کی حکمت عملی نہیں ہوگی تو پھر کسی ڈیل کی باتیں زور پکریں گی

مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ اس وقت صورتحال یہ ہے کہ جب گرینڈ اپوزیشن پر زرداری صاحب تیار ہوتے ہیں تو ن لیگ تیار نہیں ہوتی ہے اور جب ن لیگ تیار ہوتی ہے تو زرداری صاحب نہیں مانتے ہیں انہوں نے کہاکہ قومی اسمبلی میں وزیر اعظم اور صدارتی انتخاب کے موقع پر پیپلز پارٹی کی جانب سے تعاؤن نہ کرنے پر آصف علی زرداری سے گلہ ضرور ہوا ہے انہوں نے کہا کہ کیا ہم نے اس وقت اکٹھے ہونا ہے جب سب جیل میں ہوں گے اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد کی وجہ سے قائد حزب اختلاف کو چیئرمین پی اے سی بنانے میں کامیاب ہوئے ہیں انہون نے کہاکہ نا امیدی کی باتیں نہیں صرف فیصلہ کرنے کی جرات ہونی چاہئے ایک سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ میرا سوال بھی یہی ہے کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ کیوں اکٹھی نہیں ہو پا رہی ہیں

تاہم ناامیدی کی بات نہیں صرف فیصلے کا انتظار ہے اس سے قبل ماضی میں بھی اختلافات ہوتے تھے لیکن پھر ان کو بھلادیا گیا یہ گلے شکوے بھی جلد ختم ہوجائیں گے انہوں نے کہاکہ اس وقت صورتحال یہ ہے کہ جب اسرائیلی طیارہ پاکستان آتا ہے تو اسے چھپایا دیا جاتا ہے وزارت داخلہ نے نوٹیفکیشن جاری کیا ہے جس میں اسرائیلیوں کو مشروط طور پر پاکستان آنے کی اجازت دی گئی انہوں نے استفسار کیا کہ کیا ریٹائرڈ جنرل اسرائیل کو تسلیم کرنے کی باتیں ٹی وی پہ نہیں کررہے کیا اسرائیل کو تسلیم کرنے کی باتوں کو ہم ایسے ہی چھوڑ دیں کشمیر میں ظلم وبربریت پر حکومتی خاموشی پر میڈیا کیوں سوال نہیں کرتا ہے ہے انہوں نے کہاکہ سکھوں اور قادیانیوں کو راہداری دی جارہی ہے مگر کشمیریوں کو نہیں دی جارہی ہے انہوں نے کہاکہ 2 فروری کو کشمیر کے مسئلے پر آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد ہوگا جس میں مقبوضہ کشمیر سمیت آزاد کشمیر اور پاکستان کی تمام مذہبی اور سیاسی جماعتیں شریک ہونگی ۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…