اسلام آباد ( آن لائن ) گزشتہ سال بیرونی ممالک میں تعینات متعدد سفارتی مشنز بے ضابطگیوں اور غیر اخلاقی حرکات میں ملوث رہے ، سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ اپنے افسران کو تحفظ دینے میں سرگرم رہیں۔تفصیلات کے مطابق سال 2018ء کے دوان وزارت خارجہ کے بیرونی مشنز میں سے چھ سے زائد سفارتی مشن مالی بے ضابطگیوں ، بدعنوانی اور غیر اخلاقی حرکات میں ملوث پائے گئے تاہم سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ اپنے افسران کو سزا دینے کی بجائے انہیں تحفظ فراہم کرنے میں سرگرم رہیں۔
جنوبی افریقہ میں تعینات پاکستانی ہائی کمشنر سہیل خان کے خلاف وفاقی تحقیقاتی ادارے نے کیس درج کررکھا ہے جنہوں نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے ضمانت کروا رکھی ہے ، جنوبی افریقہ میں تعینات پاکستانی سفارت کار اپنے کیس کی کاروائی کیلئے اسلام آباد تک کا سفر سرکاری خرچہ پر کرتے رہے ہیں۔بلغاریہ میں قائم پاکستانی مشن میں بڑے پیمانے پر خورد برد کا الزام ہے ۔جبکہ اٹلی میں تعینات پاکستانی سفیر ندیم ریاض پر خاتون آفیسرنے جنسی ہراسگی کا کیس دائر کررکھا ہے۔اسی طرح سنگا پور میں نائب سفیر سہیل صدیق پر وہاں پر چور ی کا الزام ہے اور پرتگال میں تعینات پاکستانی سفیر لینا معظم کو بھی فنڈز میں خورد برد کے الزام میں پرتگال سے واپس بلایا گیا تھا۔ تاہم لند ن میں پاکستانی ہائی کمشنر صاحبزادہ احمد خان پر بھی شراب پی کر نازیبا حرکات کرنے کا الزام عائد کیا گیا ۔اس سلسلے میں وزارت خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ بیرونی ممالک میں تعینات سفارتی مشنز میں بے ضابطگیوں پر کاروائی کا عمل جاری ہے۔ بلغاریہ میں قائم سفارتخانے میں خورد برد کا معاملہ نیب کے سپرد کردیا گیا ہے۔جبکہ جنوبی افریقہ ، روم ، پرتگال اور سنگا پور کے حوالے سے بھی تحقیقات کی جارہی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ بلغاریہ میں تعینات اکاؤنٹنٹ نے مبینہ بد عنوانی کی ذمہ داری قبول کرلی ہے، وطن واپسی پر کیس نیب کے حوالے کیاجائے گا۔روم میں تعینات ندیم ریاض کے حوالے سے وزارت تجارت اور وزارت خارجہ تحقیقات کررہی ہے، اس حوالے سے رپورٹ وفاقی محتسب کے ساتھ بھی شیئرکی گئی ہے، سنگاپور میں تعینات ڈپٹی ہیڈ آف مشن کے معاملے کی تحقیقات جار ی ہیں۔ جبکہ لینا معظم کو پرتگال سے بلا کر بیلا روس تعینات کردیا گیا ہے اور صاحبزادہ احمد خان کو بھی لند ن سے واپس بلا کردوسرے ملک تعینات کردیا گیا ہے۔