اسلام آباد ( آن لائن ) جرمنی کے سفیر مارٹن کوبلر کی جانب سے سوشل میڈیا پر پاکستان میں مختلف مسائل سے متعلق تصاویر وائرل کرنے پر حکومتی حلقوں نے شدید تشویش کااظہار کردیا ہے ، وزارت خارجہ کی جانب سے جرمنی کے سفیر کے خلاف کاروائی کیے جانے کا امکان۔پاکستان میں تعینات جرمنی کے سفیر مارٹن کوبلر ملک کے مختلف علاقوں میں اپنے دوروں کے دوران جہاں پاکستان کے کلچر اور مثبت پہلو ؤں کو ذکرکرتے ہیں، وہیں ملک کے اندر مختلف مسائل کی نشاندہی بھی کررہے ہیں۔
غیر ملکی سفیر کی جانب سے ملکی مسائل پر سوشل میڈیا پر تصاویر وائر ل کرنے پر مختلف حکومتی حلقوں میں تشویش پائی جاتی ہے ، اہم ذرائع کا کہنا ہے کہ بہت جلد جرمنی کے سفیر کے خلاف ملکی معاملات میں مداخلت کرنے سے متعلق کاروائی کی جائے گی۔پارلیمنٹرینز نے جرمنی کے سفیر کی جانب سے سوشل میڈیا پر تصاویر وائر ل کرنے کو سفارتی اداب کی خلاف ورزی قراردیتے ہوئے اسے ملک کے اندروانی معاملات میں مداخلت قراردیا ہے۔ذرائع نے آن لائن کو بتایا کہ اس سلسلے میں مختلف شکایات موصول ہوئی ہیں ، توقع ہے کہ حکومت اس سلسلے میں بہت جلد جرمنی کے سفیر کے خلاف باقاعدہ کاروائی کرے گی۔ آن لائن کے استفسار پر ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے بتا یا کہ جرمنی کے سفیر مختلف شہروں کے سفر کیلئے متعلقہ اداروں سے باقاعدہ اجازت نامہ حاصل کرتے ہیں اور انکی حرکات حکومت کی نظر میں ہوتی ہیں، انہوں نے کہا کہ ویانا کنونشن کے تحت جرمنی کے سفیر سمیت دیگر ممالک کے تمام سفراء ملک کے اندر آزادانہ سفر کرسکتے ہیں۔ تاہم انہوں نے جرمنی کے سفیر کی جانب سے ایسی حرکات سے متعلق بات کرنے سے گریز کیا۔اس سلسلے میں جرمنی کے سفارت خانے سے بھی باقاعدہ سوال پوچھا گیا تاہم ابھی تک کسی طرح کا جواب موصول نہیں ہوا۔اہم سفارتی ذرائع کا کہنا تھا کہ اگرچہ یہ معاملہ ویانا کنونشن کی خلاف ورزی نہیں تاہم غیرملکی سفراء کو اندروانی معاملات میں دخل اندازی سے گریز کرنا چاہیے۔
واضع رہے کہ جرمنی کے سفیر پاکستان میں اپنی تعیناتی کے دوران اسلام آباد کے پوش ایریا میں کوڑھے کرکٹ کی تصاویر بناکرسوشل میڈیا پر وائرل کرنا ہو یاموٹر سائیکلسٹ کیلئے ہیلمٹ پہننے کی تجویز، یا پھر دیگر مسائل کی نشاندہی کررہے ہیں۔ جرمنی کے سفیر مارٹن کوبلر نے پاکستان میں اپنی تعیناتی سے لیکر اب تک ملک کے مختلف شہروں میں اپنے دوروں کے دوران تصاویر بناکر سوشل میڈیا پر وائرل کی گئی ہے۔ گزشتہ چند ماہ کے دوران اسلام آبادکے ایک سیکٹر میں سڑک پر موجود کوڑھے کرکٹ کی نشاندہی کرنے پر حکومت نے متعلقہ اداروں سے جواب طلبی بھی کی گئی۔ تاہم مختلف حکومتی حلقوں نے اسے سفارتی اداب کی خلاف ورزی اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ملک کے اندرونی معاملات ہیں ۔ بیرونی ممالک کے سفراء کو اپنی سفارتی کام سے کام رکھنا چاہیے۔