جڑانوالہ(آن لائن) سول ہسپتال میں حوا کی بیٹی کو درندگی کا نشانہ بنانے والے ملزمان بااثر ہونے کی وجہ سے پولیس سازباز۔ متاثرہ لڑکی انصاف کے لیے در بدر، چیف جسٹس آف پاکستان سے نوٹس لینے کی اپیل ۔ بتایا گیا ہے کہ گزشتہ روز 240موڑ کی رہائشی ثناء شوکت ولد شوکت علی نے تھانہ سٹی میں ایک مقدمہ نمبر 14/19درج کرواتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ وہ انٹر شپ پر سول ہسپتال میں کام کر تی رہی ہے۔ جہاں پر ایکسرے روم کے ملازم عامر نے اپنے ساتھی طارق رجوکہ کے ساتھ مل کر نوکری کا جھانسہ دینے کے بعد ایکسرے روم میں لے جا کر اپنی ہوس کا نشانہ بنا ڈالا تھا۔
وقوعہ کی بابت پولیس نے مقدمہ تو درج کر لیا لیکن حوا کی بیٹی اکیلی اور ملزمان بااثر ہونے کی وجہ سے تھانہ سٹی نے اندراج مقدمہ کے بعد کاروائی کے بعد ملزمان سے مبینہ طور پر ساز باز کر لی ہے۔ متاثرہ ثناء نے چیف جسٹس آف پاکستان سے از خود نوٹس لینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اگر شہر میں واقع گنجان ہسپتال میں ایک دوشیزہ کے ساتھ اس طرح کا واقعہ ہو سکتا ہے تو بچیوں کی عزت کہاں محفوظ رہ سکتی ہیں ہسپتال جہاں پر سینکڑوں خواتین آتی ہیں اگرایسے درندہ صفت انسان کو فوری کیفر کردار تک نہ پہنچایا تو کسی بھی آنے والی بچی کی عزت محفوظ نہ رہ سکے گی