بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

(ن) لیگ کی جانب سے عمران خان اورصادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے سے انکار،پیپلزپارٹی کی حکمت عملی تبدیل،بڑا فیصلہ کرلیاگیا

datetime 5  جنوری‬‮  2019 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی) پاکستان پیپلزپارٹی نے مسلم لیگ (ن) کی جانب سے وزیراعظم عمران خان اور چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے پر مثبت جواب نہ ملنے پر اپنی سیاسی حکمت عملی تبدیل کرلی ہے ۔پارٹی قیادت نے آصف علی زرداری کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنی توجہ سیاسی سے زیادہ قانونی معاملات کی جانب سے مرکوز رکھیں جبکہ صنم بھٹواورآصفہ بھٹو کو سیاسی طور پر متحرک کیا جائے۔

ذرائع کے مطابق سیاسی صورت حال کو مدنظر رکھتے ہوئے پیپلزپارٹی نے ازسر نو اپنی حکمت عملی تبدیل کی ہے ۔پارٹی میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کی ممکنہ گرفتاری کے حوالے سے گزشتہ کئی دنوں سے مشاورتی عمل جاری ہے ۔جے آئی ٹی میں بلاول بھٹو زرداری کا نام بھی سامنے آنے کے بعد ہنگامی طور پر یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ لندن میں قیام پذیر ذوالفقار علی بھٹو کی چھوٹی صاحبزادی صنم بھٹو کو سیاست میں متحرک کیا جائے اسی وجہ سے وہ آج کل پاکستان میں موجود ہیں ۔ذرائع کا دعویٰ ہے کہ صنم بھٹو سیاست میں دلچسپی نہیں رکھتی ہیں اور انہوں نے اس حوالے سے پارٹی قیادت کو آگاہ بھی کردیا ہے لیکن آصف زرداری سمیت دیگر رہنما ان پر زور دے رہے ہیں کہ اعلیٰ قیادت کی ممکنہ گرفتاری کی صورت میں ان کا سیاسی عمل میں حصہ لینا پیپلزپارٹی کے لیے انتہائی ضروری ہے ۔آصف زرداری اور بلاول بھٹو کے قانونی معاملات میں الجھنے کے باعث کسی ایسی شخصیت کا ہونا انتہائی ضروری ہے جو بھٹو فیملی سے تعلق رکھتا ہو۔ذرائع نے بتایا کہ صنم بھتو کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ ’’بھٹو سیمبل‘‘ کے طور پر پارٹی کے ساتھ رہیں اور ان کے ساتھ آصفہ بھٹو کو سیاسی طور پر متحرک کیا جائے ۔ذرائع نے بتایا کہ پارٹی قیادت نے آصف علی زرداری کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنی توجہ قانونی معاملات پر مرکوز رکھیں اور منی لانڈرنگ کے حوالے سے کیس کو سیاسی کی بجائے قانونی انداز میں لڑا جائے۔

اس حوالے سے قانونی ماہرین کی ایک ٹیم آصف علی زرداری ۔فریال تالپور اور بلاول بھٹو کی معاونت کررہی ہے ۔قانونی ماہرین کے مطابق جے آئی ٹی رپورٹ میں اتنے خلا موجود ہیں کہ قانونی طور پر ان کو عدالتوں میں ثابت نہیں کیا جاسکتا ہے ۔ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی کی قیادت آئندہ چند روز میں مستقبل کے لائحہ عمل کے حوالے سے اہم فیصلے کرے گی اور اس بات کا قوی امکان ہے کہ مستقبل میں پیپلزپارٹی کی فیصلہ سازی میں صنم بھٹو کا اہم کردار ہوگا ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…