بدھ‬‮ ، 22 جنوری‬‮ 2025 

تعلیمی اداروں میں وڈیروں کی گائے بھینسیں کھڑی ہیں!! پاکستان میں اسلامی ریاست جیسا انصاف فراہم کرنے کاکوئی ادارہ نہیں پاکستان باعزت ملک کیوں نہیں بن سکا، چیف جسٹس نے وجہ بتا دی

datetime 5  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(نیوز ڈیسک ) چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ بنیادی انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے عدلیہ کا کردار سب سے اہم ہے، ہمارے ہاں اسلامی ریاست جیسا انصاف کا ادارہ میسر نہیں، ہمیں انگریز نے جو قانون دیا، وہ ہمارے کلچر، مذہب اور معاشرتی ضروریات کے ساتھ ہم آہنگ نہیں، اگر اس قانون کو ہم آہنگ کرنا ہے تو اسے اپ ڈیٹ کرنا لازمی ہے، حقوق کی آزادی کے بغیر زندگی کچھ نہیں،

ہماری زندگی کا اصل اور حقیقی مقصد مخلوق خدا کی خدمت ہونا چاہیے اور ہمیں یہ سوچنا چاہیے کہ باعزت قومیں اور معاشرے کس طرح تشکیل پاتی ہیں، عالمی برادری میں باوقار قوم اور معاشرہ بننے کے لیے اخلاص کی ضرورت ہے، کسی بھی قوم کی ترقی کی بنیاد تعلیم ہے، تعلیم کے بغیر کوئی معاشرہ اور قوم ترقی حاصل نہیں کرسکتی، بدقسمتی سے ہمارے ملک میں تعلیم کا شعبہ سب سے زیادہ نظر انداز کیا گیا، بلوچستان کے پسماندہ علاقوں میں تعلیمی درسگاہیں سرے سے ہیں ہی نہیں، تعلیمی اداروں میں وڈیروں کی گائے بھینسیں کھڑی ہیں، تعلیم اور صحت کو پیسہ کمانے یا کاروبار کا ذریعہ مت بنائیں۔لاہور انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ سائنسز میں ایک تقریب سے خطاب میں چیف جسٹس نے کہا کہ سوچتا رہتا ہوں کہ قومیں کیسی بنتی ہیں، کیسے ترقی یافتہ معاشرے بنتے ہیں، تعلیم کے شعبے پر توجہ نہیں دی گئی، بلوچستان کے کچھ علاقوں میں سکول ہی نہیں ہیں، تعلیم کے بغیر کوئی معاشرہ آگے نہیں بڑھ سکتا، کسی بھی قوم کی ترقی کی بنیاد تعلیم ہے، پاکستان کے ذریعے اقوام ترقی کرتی ہیں، ہماری زندگی کااصل اور حقیقی مقصد مخلوق خدا کی خدمت ہونا چاہیے، قیادت ہی کسی ملک کو اوپر لے جاتی ہے، انسانیت کی خدمت ہی سب سے بڑا کام ہے، عالمی برادری میں باوقار قوم بننے کیلئے اخلاص کی ضرورت ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ بلوچستان کے پسماندہ علاقوں میں

تعلیمی درس گاہیں سرے سے ہی نہیں ہیں، بدقسمتی سے ہمارے ملک میں تعلیم کا شعبہ سب سے زیادہ نظرانداز کیا گیا ہے،جو درسگاہیں ہیں وہاں ٹوائلٹ اور پینے کے صاف پانی تک کی سہولت میسر نہیں ہے، بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں بنیادی ضروریات زندگی ہی موجود نہیں ہیں، درس گاہیں وڈیروں کے مال مویشی رکھنے کے کام آتی ہیں، ہمیں سوچنا چاہیے کہ باعزت قومیں اور معاشرے

کس طرح تشکیل پاتے ہیں، زندگی صرف زندہ رہنے کا نام نہیں ہے، اس کے کئی پہلو ہیں، انسانوں ہی نہیں بلکہ جانورں، کپڑے مکوڑوں اور نباتات کے بھی حقوق ہیں، انسان کے دو بنیادی حقوق ہیں، عدلیہ ہی انسان کے بنیادی حقوق کو تحفظ فراہم کرتی ہے، حقوق کی آزادی کے بغیر زندگی کچھ نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ بڑے دکھ سے کہہ رہا ہوں کہ ہمارے ہاں اسلامی ریاست جیسا انصاف کا

ادارہ میسر نہیں ہے، رب کو کسی نے نہیں دیکھا مگر سب مانتے ہیں، یہ ہمارے اسلام کا حصہ ہے، ہمارے پیارے نبی ؐ نے کہا تھا کہ یہ تمہارا رب ہے اور میں اس کا پیغمبر ہوں،یہ اس کی کتاب ہے اور یہ اس کا پیغام ہے، انسانیت کی خدمت سے بڑا کوئی کام نہیں ہے، معاشرے کی ترقی کیلئے ایماندار لیڈر ہو تو وہ ملک کو ترقی کی راہ میں آگے لے جاتا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…