پشاور(بیورورپورٹ ) پشاور کے علاقے صدر کالی باڑی میں کار بم دھماکے کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظر عام پر آگئی۔ تفصیلات کے مطابق پشاور کے علاقے صدر کالی باڑی میں کار بم دھماکے کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظر عام پر آگئی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک شخص سفید رنگ کی ٹویوٹا کرولا 85یا 86ماڈل کی گاڑی میں آتا ہے اور گاڑی کو ایک نسبتاََ تنگ مگر
رواں سڑک پر کھڑی کر دیتی ہے جس کے بعد وہ وہاں سے چلا جاتا ہے۔ اس شخص نے گندمی رنگ کے کپڑے، کالے رنگ کی واسکٹ کے ساتھ سر پر روایتی پشاوری ٹوپی پہن رکھی ہے جبکہ گاڑی سے نکلنے کے ساتھ ہی وہ کریم کلر کی کھیس نما چادر اوڑھتا ہے اور وہاں سے چلا جاتا ہے۔ جس کے کچھ ہی دیر کے بعد گاڑی خوفناک دھماکے سے پھٹ جاتی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پشاور کے علاقے صدر میں کالا باڑی کے قریب دھماکے کے نتیجے میں 6 افراد زخمی ہوگئے،جن میں دو خواتین بھی شامل ہیں زخمی ہونے والوں کی شناخت ابراہیم ولد بدی گل، محمد فاروق ولد دین محمد، رحمت گل ولد بادام، عمیر ولد پرویز، مختیارہ بی بی ولد جمیل اور رابعہ ولد فرانسس کے نام سے ہوئی ہے۔ دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کو ایل آر ایچ منتقل کیا گیا جب کہ تین کو کینٹ جنرل اسپتال سے ریفر کیا گیا ہے۔ تمام زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔پولیس کی ابتدائی تفتیش کے مطابق بارودی مواد صدر کے علاقے کالی باڑی میں واقع ایک گلی میں کھڑی گاڑی میں نصب کیا گیا تھا۔اسپتال ذرائع کے مطابق زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے، جنہیں شیشہ لگنے سے زخم آئے۔سی سی پی او پشاور قاضی جمیل نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ دھماکے میں 8 سے 10 کلوگرام دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا۔انہوں نے مزید بتایا کہ دھماکے میں سفید رنگ کی گاڑی استعمال کی گئی
اور صدر میں لگے سی سی ٹی وی کیمروں سے معلوم کیا جائے گا کہ وین کہاں سے آئی۔جس مقام پر دھماکا ہوا، وہ پشاور کا ایک مصروف علاقہ ہے، جہاں قریب ہی ایک زیرِ تعمیر مسجد اور متعدد دکانیں موجود ہیں جبکہ ڈھابوں کی موجودگی کی وجہ سے وہاں لوگ ناشتے کے لیے بھی آیا کرتے تھے۔دھماکے کی شدت کافی زیادہ تھی، جس سے آس پاس واقع متعدد دکانوں اور عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا جبکہ قریب ہی نصب ایک بجلی کا ٹرانسفر بھی متاثر ہوا اور بجلی کی تاریں بھی گر گئیں۔دھماکے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو اداروں کے ساتھ ساتھ سیکیورٹی فورسز بھی جائے وقوع پر پہنچ گئیں اور شواہد اکٹھے کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا۔