لاہور( نیوز ڈیسک )نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ اپریل 2019 سے شروع ہونے والے ہائی فلو سیزن میں اپنی پوری صلاحیت کے مطابق بجلی پیدا کرنے کے لئے تیار ہے، پراجیکٹ گزشتہ 8ماہ سے بجلی پیدا کررہا ہے،تعمیراتی معاہدے کے مطابق اب منصوبے کے الیکٹریکل اور مکنیکل آلات کی تفصیلی انسپکشن کی جائے گی، مذکورہ انسپکشن منصوبے کے کنسلٹنٹس اور کنٹریکٹر کریں گے،
تفصیلی انسپکشن کے لئے ایسے وقت کا انتخاب کیا گیا ہے جب دریا میں پانی کی مقدار بہت کم ہوتی ہے اور اس دوران بجلی بھی کم پیدا ہوسکتی ہے۔واپڈا ترجمان کے مطابق یہ امر قابل ذکر ہے کہ دریائے نیلم میں پانی کی کم آمد کا دورانیہ ستمبر سے شروع ہو کر مارچ تک جاری رہتا ہے ۔ اس دوران جنوری میں پانی کی آمد سب سے کم ہوتی ہے ۔نتیجتاً بجلی بھی کم پیدا ہوسکتی ہے اسی لئے منصوبے کے الیکٹریکل اور مکینکل آلات کی تفصیلی انسپکشن کے لئے جنوری کا انتخاب کیا گیا ہے۔ تفصیلی انسپکشن کے دوران ڈرافٹ ٹیوبز ، فلیپ گیٹس ، ساڑھے 3کلومیٹر طویل زیر زمین ٹیل ریس ٹنل ،سرج شافٹ ، پیداواری یونٹس اور دیگر متعلقہ آلات کی تفصیلی جانچ پڑتال کی جائے گی ۔ تفصیلی انسپکشن کے لئے نیلم جہلم پاور ہاس5جنوری سے 2فروری تک بند رہے گا جس کے بعد منصوبے سے بجلی کی پیداوار دوبارہ شروع ہوجائے گی۔ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ گزشتہ 8ماہ میں نیشنل گرڈ کو ایک ارب 80کروڑ یونٹ بجلی مہیا کرچکا ہے۔واضح رہے کہ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے پہلے پیداواری یونٹ سے بجلی کی پیداوار 13اپریل 2018 کو شروع ہوئی تھی جبکہ 14اگست 2018 تک اس کے تمام چار یونٹس مرحلہ وار مکمل کر لئے گئے تھے ۔چونکہ نیلم جہلم پراجیکٹ ہر لحاظ سے مکمل ہوچکا ہے ، اس لئے 2019 میں منصوبہ سے اس کی پوری صلاحیت کے مطابق 4 ارب 60کروڑ یونٹ سستی بجلی نیشنل گرڈ کو مہیا کی جائے گی۔