اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان کے حکم پر عمل کرتے ہوئے صوبائی حکومتوں نے کئی شہروں میں عارضی شیلٹر ہومز قائم کیے ہیں، سردیوں کے موسم میں بے گھر افراد کو شیلٹر مہیا کرنا بہترین تبدیلی ہے، نئے سال کے پہلے دن جناح ہسپتال میں صوبائی وزیر صحت یاسمین راشد کو انتظامیہ نے بے وقوف بنا دیا،
صوبائی وزیر صحت یاسمین راشد جیسے ہی ہسپتال کا دورہ کرکے واپس گئیں وہاں کی انتظامیہ نے شیلٹر ہوم کو بھی لپیٹنا شروع کر دیا، تیمار داروں کو استعمال کے لیے جو سامان دیا گیا تھا وہ بھی اٹھا لیا گیا، اس واقعہ کے دو روز بعد ہی اسی طرح کے مناظر دوبارہ دیکھنے کو آئے، راولپنڈی کے ہولی فیملی ہسپتال میں ادھورے شیلٹر ہوم کا افتتاح پوری ڈھٹائی سے کیا گیا، جب میڈیا نے معاملہ اٹھایا تو وزیر صحت کو صفائیاں دینا پڑ گئیں، ہولی فیملی ہسپتال میں ریت، سیمنٹ اور تعمیراتی سامان بکھرا پڑا ہے، ہسپتال میں مریضوں کے لواحقین کے لیے شیلٹر ہوم بن رہا ہے، فرش کی رگڑائی کے لیے مشینیں بھی موجود اور چار دیواری کی جگہ جالی لگائی گئی، اس ادھورے منصوبے کے افتتاح کا صوبائی وزیر صحت یاسمین راشد نے فیتہ کاٹ کر کیا، جب یاسمین راشد سے سوال کیا گیا کہ یہ آپ نے کیا کیا تو انہوں نے کہا کہ میں نے ان سے یہی بات کی کہ آپ ابھی افتتاح کرا رہے ہیں تو جب یہ مکمل ہو گا تو کیا دوبارہ افتتاح کروائیں گے، یہ والا شیلٹر یہ نیا بنا رہے ہیں ابھی مکمل نہیں ہوا لیکن انشاء اللہ نیت مکمل کرنے کی ہے اس لیے افتتاح کر دیا، سخت سردی میں عوام نے عارضی چار دیواری کے اندر ٹھنڈے اور گندے فرش پر ہی ڈیرے جما لیے، مریضوں کے لواحقین نے بزدار حکومت کو ساتھ ہی کوسنا بھی شروع کر دیا کہ شیلٹر ہوم مکمل ہوتا تو افتتاح کرنا چاہیے تھا نامکمل افتتاح کرکے چلے جانا یہ بھی ایک زیادتی ہے۔ فیتہ کاٹتے ہی افتتاحی تختی ہٹا دی گئی۔