لاہور( آئی این پی)امیر جماعۃالدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ ٹرمپ کا افغانستان میں شکست کا اعتراف بھارت کیلئے بہت بڑا پیغام ہے۔ امریکہ خطہ سے نکل رہا اور کشمیر کی آزادی کا وقت قریب آرہا ہے۔موجودہ نصف صدی سے مسلط کر دہ صلیبی جنگ اختتام پذیر ہو رہی ہے۔افغان جنگ نے روس کی طرح امریکی معیشت کو بھی تباہی سے دوچار کر دیا۔ کفر سمٹ رہا اور مسلم امہ مضبوط قوت بن کر ابھر رہی ہے۔
مسلم حکمران بیرونی قوتوں کی ذہنی غلامی سے نکلیں اور آزادی سے فیصلے کریں۔امریکہ کے افغانستان اور شام سے نکلنے پر نئی منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔پاکستان جلد عالم اسلام کی مضبوط قوت بن کر ابھرے گا۔ جامع مسجد القادسیہ میں خطبہ جمعہ کے دوران ہزاروں افراد کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ امریکی صدر ٹرمپ نے اپنی تقریر میں وہ باتیں کی ہیں جو ہم پچھلے کئی برسوں سے کرتے آرہے ہیں۔افغانستان سے اپنی فوجوں کی باعزت واپسی کیلئے پاکستانی حکومت سے رابطے کئے جارہے ہیں۔ وہ شام سے بھی اپنی فوج نکال رہا ہے۔ٹرمپ نے واضح طور پر اعتراف کیا ہے کہ روس کی طرح اسے بھی افغانستان سے کچھ حاصل نہیں ہوا ۔آج وہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے بھی یہ کہنے پر مجبور ہوا ہے کہ ہم تمہاری خواہش پرخطہ میں مزید رہتے ہوئے اپنے فوجی کیوں مروائیں؟ اور یہ کہ جتنے پیسے تم افغانستان میں خرچ کر کے جتلاتے ہو وہ تو امریکہ پانچ گھنٹے میں اپنی فوج پر خرچ کر دیتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ٹرمپ کہتا ہے کہ جب روس آیا تو وہ سپر پاور تھا اور اس کی معیشت مضبوط تھی لیکن جب افغانستان سے واپس گیا تو وہ سوویت روس نہیں بلکہ صرف روس رہ گیا۔اب امریکی صدر اپنے جرنیلوں سے بھی پوچھ رہا ہے کہ کیا تم بھی امریکہ کی معیشت برباد کر کے روس کی سطح پر لیجانا چاہتے ہو۔ حقیقت ہے کہ آج مسلمانوں کی قربانیوں کے نتیجہ میں پینٹا گون اور وائٹ ہاؤس میں دراڑ پڑ چکی ہے اوران کے راستے الگ الگ ہو چکے ہیں‘
یہ دنیا میں بہت بڑی تبدیلی ہے۔ٹرمپ کو مایوسی کی اس انتہا تک پہنچانے والا کون ہے؟۔یہ سب مسلمانوں کی قربانیوں کا نتیجہ ہے۔ اللہ تعالیٰ جس سے چاہتا ہے کام لیتا ہے اور پھر ان کی مدد کرتا ہے۔ امریکہ کو شکست آسمانوں سے ہوئی ہے۔ حافظ محمد سعید نے کہاکہ حکمران آئی ایم ایف سے قرضے لینے کے سلسلے ختم کریں اور نئے حالات کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے پالیسیاں ترتیب دیں۔ یہ بہت بڑا مرحلہ ہے جس پر پاکستانی قوم کو کھڑا کرنے کی ضرورت ہے۔ پہلی صلیبی جنگ صلاح الدین ایوبی کی قیادت میں بیت المقدس کی آزادی پر ختم ہو ئی۔
یہ جنگ نوے سال تک چلی اور مسجد اقصیٰ کو واگزار کروایا گیا۔ اس کے بعد سات صلیبی جنگیں ہوئیں لیکن مسلمانوں کو صلاح الدین ایوبی اور نورالدین زنگی جیسے قائد نہیں مل سکے۔ ان صلیبی جنگوں میں مسلمانوں سے وسائل، معیشت اور حکومت سب کچھ چھن گیا۔موجودہ نصف صدی سے یہ نویں صلیبی جنگ ہے جو مسلمانوں پر مسلط کی گئی۔ انہوں نے کہاکہ اٹھارہ سال بعد یہ صلیبی جنگ بھی اختتام پذیر ہو رہی ہے۔اس کے بعد دنیا بدلے گی اور اسلام کا پرچم لہرائے گا۔ صلیبی جنگوں کی طرح برصغیر کی بھی عظیم تاریخ ہے۔ اس وقت کرنے کا کام یہ ہے کہ قائد اعظم اور علامہ اقبال نے جس نظریہ کو عملی جامہ پہنایاآج پھر اسی نظریہ پاکستان کو پروان چڑھانے اور کلمہ طیبہ کے نفاذ کی ضرورت ہے۔