لاہور ( نیوز ڈیسک) سیشن عدالت نے سابق پولیس انسپکٹر عابد باکسر کی ضمانت قبل از گرفتاری میں 17جنوری تک توسیع کرتے ہوئے تفتیشی افسر کو دو ہفتوں میں رپورٹ مکمل کرنے کا حکم دے دیا۔ایڈیشنل سیشن جج جاوید اشرف کی عدالت میں سابق پولیس انسپکٹر عابد باکسر کی درخواست ضمانت اور 4مختلف کیسز پر سماعت ہوئی۔ سابق انسپکٹر عابد باکسر اپنے وکلاء اور دوستوں
کے ہمراہ سیشن عدالت میں پیش ہوئے۔ تھانہ ملت پارک اور قلعہ گجر سنگھ کے تفتیشی افسر عابد باکسر کی مکمل رپورٹ عدالت میں پیش نہ کر سکے اور رپورٹ مکمل کرنے کے لئے مزید مہلت طلب کی۔ عدالت نے تفتیشی افسر کو مزید 2ہفتوں کی مہلت دیتے ہوئے 17جنوری تک عابد باکسر کیخلاف رپورٹ مکمل کرنے کا حکم دے دیا۔ عابد باکسر کے خلاف قتل اور اغوا سمیت چار مقدمات درج ہیں۔ عابد باکسر نے ایڈووکیٹ آذر لطیف خان کی وساطت سے کیس دائر کر رکھا ہے۔ تفتیشی افسر کے مطابق عابد باکسر پر جعل سازی، فراڈ کیس، اغوا، اسلحہ بردار افراد کے ساتھ متعدد افراد کو ہراساں کرنے جیسے الزامات عائد ہیں۔ عابد باکسر پنجاب پولیس میں ایس ایچ او کے عہدے پر بھی تعینات رہ چکا ہے۔ عدالت اس سے پہلے عابد باکسر کو پانچ مقدمات میں بے گناہ قرار دے کر بری کر چکی ہے۔ پولیس نے گذشتہ سماعتوں پر عدالت کو بتایا تھا کہ ڈی آئی جی نے انکوئری بورڈ مقرر کردیا ہے جو تفتیش مکمل کرکے عدالت میں جلد پیش کرے گا۔ عدالت نے تھانہ ملت پارک اور قلعہ گجر سنگھ پولیس سے ریکارڈ طلب کر رکھا تھا۔ پولیس حکام کے مطابق عابد باکسر کیخلاف مون لائٹ سینما کی مالک نورین شریف اور مصطفی فردوسی سمیت دیگر شہریوں نے مقدمات درج کرائے۔ ملزم پر مون لائٹ سینما پر قبضہ کرنے اور سینما مالک کو قتل کرنے کا بھی الزام ہے۔