انقرہ(نیوز ڈیسک ) وزیر اعظم عمران خان نے ترک سرمایہ کاروں کو کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان 1960 میں ایشیا کی تیزی سے ترقی کرنے والی معیشت تھی، 60 کی دہائی میں پاکستان ملائشیا اور جنوبی کوریا کے لیے رول ماڈل تھا، کرپشن کے باعث پاکستان میں سرمایہ کاری میں کمی ہوئی، سرمایہ کاروں کی راہ میں حائل مشکلات ختم کر رہے ہیں،
اب آپ کو پاکستان میں ایک مختلف حکومت ملے گی، سرمایہ کاروں کو ہرممکن سہولتیں فراہم کی جائیں گی، برآمدات کے فروغ کیلئے اقدامات کیے جا رہے ہیں، حکومت بدعنوانی کے خاتمے کیلئے کوششیں کر رہی ہے، منافع کمانے سے لوگوں کوغربت سے نکالنے میں مدد ملتی ہے، جتنی دولت کمائی جائے گی اتنے ہی ٹیکس زیادہ حاصل ہوں گے۔تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے ترکی میں بزنس کمیونٹی سے خطاب کیا۔ اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ 60 کی دہائی میں پاکستان ملائشیا اور جنوبی کوریا کے لیے رول ماڈل تھا۔ 60 کی دہائی کے بعد منافع کمانے کو برا سمجھا جانے لگا، معیشت کو نقصان پہنچا۔وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ 80 کی دہائی میں کچھ سیاستدان اور بیورو کریٹ کاروبار میں منافع کے خلاف تھے۔ ہم سمجھتے ہیں کاروبار سے منافع کمانا کوئی بری بات نہیں، منافع سے لوگوں کو غربت سے نکالنے میں مدد ملتی ہے۔انہوں نے کہا کہ جتنی دولت کمائی جائے گی اتنے ہی ٹیکسز زیادہ حاصل ہوں گے، ہم سرمایہ کاری اور کاروبار میں حائل رکاوٹوں کو دور کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم آفس میں دفتر قائم کیا گیا ہے جو مسائل کو حل کرے گا۔وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ نیشنلائزیشن کی پالیسی نے معیشت کو شدید نقصان پہنچایا۔ کرپشن نے پاکستان کو بہت نقصان پہنچایا، موجودہ حکومت پاکستان میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرے گی۔انہوں نے کہا کہ
بدعنوانی کے باعث سرمایہ کاری اور کاروبار کو نقصان پہنچتا ہے، حکومت بدعنوانی کے خاتمے کے لیے مربوط کوششیں کر رہی ہے۔ سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کی جائیں گی۔وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ حکومت ویلتھ کریشن کی پالیسی پر یقین رکھتی ہے، پالیسی سے ہم اپنے قرضے اتار سکتے ہیں۔ پالیسی لوگوں کو غربت کی لکیر سے اوپر لا سکتی ہے۔ چین کی مثال ہمارے
سامنے ہے، چین نے 30 سالوں میں 700 ملین افراد کو غربت کی لکیر سے نکالا۔ترکی میں وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع ہیں، پاکستان اور ترقی کے درمیان دو طرفہ تجارت کا فروغ ضروری ہے، ترکی کی تحریک آزادی میں بھی پاکستان کے لوگوں کا بڑا کردار ہے۔