اسلام آباد(آ ئی این پی) سپریم کورٹ آف پاکستان نے اصغر خان کیس کا مختصر تحریری فیصلہ جاری کر دیا، فیصلہ تین صفحات پر مشتمل ہے،تفصیلات کے مطابق جمعرات کو عدالتِ عظمی نے اصغر خان کیس کا تین صفحات پر مشتمل مختصر تحریری فیصلہ جاری کر دیا،
اصغر خان کے قانونی ورثا کو بھی عدالت کی طرف سے نوٹس جاری کر دیا گیا ہے۔تحریر ی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ سیاسی رہنما ؤں کو پیسے دینے سے متعلق متعدد کارروائیاں کی گئیں، ایف آئی اے نے ایک حتمی رپورٹ بھی جمع کرائی ہے،رپورٹ میں لکھا ہے کہ اہم گواہوں کے بیانات میں خلا ہے، بیانات آپس میں مطابقت ہی نہیں رکھتے، عدالتی فیصلے میں ایف آئی اے کی رپورٹ میں سے متعلقہ پیرا بھی فیصلے کا حصہ بنا دیا گیا،سپریم کورٹ کے مطابق حقیقت سے واقف افراد کو رسیدوں، ادائیگیوں کے طریقے یا وقت کا علم نہیں ہے، وہ رقم جو بینک اکانٹس میں ٹرانسفر کی گئی واضح نہیں، متعلقہ بینکوں نے گزشتہ چوبیس سال کا ریکارڈ بھی فراہم نہیں کیا۔سپریم کورٹ نے کہا کہ کیس اصغر خان نے دائر کیا جوا نتقال کر چکے ہیں۔ دریں اثنا اصغر خان کے قانونی ورثا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے عدالت نے سماعت ایک ہفتے تک کے لیے ملتوی کر دی۔یاد رہے کہ 29 دسمبر 2018 کو سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت کے دوران ایف آئی اے نے ناکافی شواہد کی وجہ سے عدالت سے کیس بند کرنے کی استدعا کی تھی۔ رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ایف آئی اے کے پاس اتنے شواہد نہیں ہیں کہ مقدمے میں نامزد ملزمان کے خلاف فوجداری کارروائی ہو سکے، جن سیاست دانوں پر الزام تھا، انھوں نے رقم کی وصولی سے انکار کر دیا ہے۔