ہفتہ‬‮ ، 16 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

تحریک انصاف کے اہم رکن اسمبلی نے پورے پانچ سال کی تنخواہ چیف جسٹس ووزیراعظم ڈیمز فنڈز میں دینے کا اعلان کردیا

datetime 3  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ملتان(آئی این پی) تحریک انصاف کے ایم پی اے ظہیرالدین علیزئی نے وزیراعظم و چیف جسٹس کی ڈیم فنڈ ریزنگ مہم میں اپنی بطور ممبر اسمبلی پورے پانچ سال کی تنخواہ دینے کا اعلان کردیا،نئے ڈیموں کی تعمیروقت کی ضرورت ہے،ڈیموں کی تعمیر میں تاخیرسے پاکستان کے بنجر ہونے کا خطرہ ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملتان پریس کلب میں پارٹی رہنماؤں اورکارکنوں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

ظہیرالدین علیزئی کا کہنا تھا کہ ڈیمز کی تعمیر میں ملک و قوم کا مستقبل وابستہ ہے مگر دیگر اہم قومی امور کی مانند ماضی میں اقتدار کی باریاں لگا کر ملک و قوم کو ناقابل تلافی نقصان پہنچانے والے حکمرانوں نے ملک کے مستقبل کے اہم سنگ میل ڈیمز کے حوالے سے بھی مجرمانہ غفلت اور سرد مہری کا مظاہرہ کیا۔ اس حقیقت کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا کہ آبی ماہرین نے جس اندیشے کا اظہار کیا ہے کہ اگر ملک میں ڈیم نہ بنے تو 2025ء تک پاکستان کو شدید قحط سالی کا سامنا کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ وہ وزیراعظم و چیف جسٹس پاکستان کی ڈیم فنڈ ریزنگ مہم میں اپنی اسمبلی کی پانچ سالہ پوری تنخواہ وقف کرتے ہوئے ڈیم فنڈ میں دینے کا اعلان کرتے ہیں اور ڈیم کی تعمیر کیلئے ہرممکن تعاون کریں گے۔ایم پی اے ظہیر الدین خان علیزئی نے مزید کہا کہ مملکت خداداد پاکستان ایک زرعی ملک ہے اور اس کی معیشت کا زیادہ تر انحصار زراعت پر ہے، 70 فیصد زرعی رقبہ کے حامل پاکستان کو پچھلے کئی برسوں سے بھارت کی طرف سے پاکستان آنے والے متعدد دریاؤں پر ڈیموں کی تعمیر سے آبی جارحیت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، بد قسمتی سے ماضی کی حکومتیں اس اہم ایشو پر مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کرتی آئی ہیں اور اسی غفلت و ناقص پیروی کے باعث پاکستان 2016ء میں اقوام متحدہ میں اپنا کیس ہار کر دریائے چناب پر بھارت کی بالادستی قبول کرنے پر مجبور ہوگیا، دریائے چناب پر بھارت کی حدود میں ڈیموں کی

تعمیر اور پانی بھارت میں ذخیرہ ہونے کے باعث دریائے چناب کا حشر بھی اس وقت دریائے بیاس، راوی اور ستلج جیسا ہوچکا ہے، اسی طرح دریائے جہلم جو بھارتی حدود کشن گنگا کہلاتا ہے اس پر بھی بارت نے کشن گنگا ڈیم بنا کر فعال کردیا ہے جس کے باعث اس دریائے جہلم کا پانی بھی آدھے سے کم رہ گیا ہے جس کے نتیجہ میں پاکستان کا نیلم جہلم ڈیم منصوبہ بھی شدید متاثر ہوگا۔ اس گھمبیر صورتحال سے نکلنے کے لئے پاکستان میں ڈیم کی تعمیر ناگزیر ہوچکی ہے بلکہ متعدد ڈیموں کی منصوبہ بندی ہونی چاہیے ۔

موضوعات:



کالم



23 سال


قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…