پشاور(اے این این ) نیب خیبر پختونخوا نے سابق وفاقی وزیر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما ارباب عالمگیر اور ان کی اہلیہ عاصمہ عالمگیر کے خلاف ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کردیا۔نیب ریفرنس کے مطابق عاصمہ عالمگیر اور ارباب عالمگیر نے 2008 سے 2013 کے دوران آمدن سے زائد اثاثے بنائے اور دونوں نے اسلام آباد میں جائیدادیں خریدیں۔
ریفرنس میں نیب نے الزام لگایا گیا کہ عاصمہ عالمگیر اور ارباب عالمگیر پر 33 کروڑ 21 لاکھ 91 ہزار 528 روپے کی کرپشن کے الزامات ہیں۔خیال رہے کہ دونوں ملزمان میاں بیوی ہیں، جو اس موقع پر احتساب عدالت میں موجود تھے تاہم احتساب عدالت نے انہیں 10 جنوری کو دوبارہ طلب کر لیا۔بعد ازاں پی پی پی کی رہنما ارباب عالمگیر اور عاصمہ عالمگیر نے نیب ریفرنس کی کاپی حاصل کی اور عدالت کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ارباب عالمگیر اور ان کی اہلیہ عاصمہ عالمگیر کا کہنا تھا کہ ان کے اثاثے قانونی ہیں اور انہیں سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ عدالت سے خود رجوع کیا تھا کہ کیس جلد نمٹایا جائے اور امید ظاہر کی کہ عدالتوں سے انصاف کی توقع ہے۔انہوں نے الزام لگایا کہ عمران خان کا دوہرا معیار ہے۔اس موقع صحافی نے سوال کیا کہ کیا آپ کی بیرون ملک جائیداد ہے؟ جس پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ارباب عالمگیر نے کہا کہ جائیں ڈھونڈ لیں میری جائیداد، آپ کو کچھ نہیں ملے گا یہ لوگ میری حیثیت نہیں جانتے؟۔انہوں نے موقف اختیار کیا کہ پیپلز پارٹی کی قیادت کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، عمران خان کے وزرا پر خور برد کے الزامات ہیں، عمران خان کی ہمشیرہ کو 2 کروڑ وصول کرکے چھوڑ دیا گیا۔