وزیر مواصلات مراد سعید نے ٹول پلازوں پر اراکین پارلیمنٹ بارے ایسی تحریر آویزاں کروا دی کہ ہلچل مچ گئی،اس میں کیا لکھا ہوا ہےکہ جس پر اراکین نے احتجاج شروع کر دیا؟

3  جنوری‬‮  2019

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات میں ٹول ٹیکس پر پارلیمنٹیرینز کے نام کی تختی لگانے پر سخت احتجاج کر تے ہو ئے پو چھا گیا کہ کیانیا پاکستان اراکین پارلیمنٹ کی تضحیک پر بنایا جائے گا، بلوچستان میں موٹروے نہ بننے پر بھی کمیٹی اراکین نینیشنل ہائی وے حکام پر چڑھائی کر دی، کمیٹی نے 2010سے اب تک ملک بھر کی سڑکوں کی تعمیر و مرمت

کی مفصل رپورٹ طلب کرلی، پاکستان ایٹمی صلاحیت کا ملک تو بن گیا مگر سڑکیں کھنڈرات کا منظر پیش کر رہی ہیں،تفصیلات کے مطابق جمعرات کو سینیٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے مواصلات کا اجلاس پارلیمنٹ ہائوس میں چیئرمین کمیٹی سینیٹر ہدایت اللہ کی سربراہی میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں سینیٹر آغا شاہزیب درانی، احمد خان، ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی، ڈاکٹر اشوک کمار، عثمان کاکڑ، مولانا عبدالغفور حیدری، لیاقت خان ترکئی کے علاوہ سیکرٹری مواصلات ندیم شیخ، این ایچ اے حکام نے شرکت کی۔ اراکین کمیٹی کے استفسار پر چیئرمین این ایچ اے نے بتایا ٹول ٹیکس پر اراکین پارلیمنٹ سے ٹیکس لینے کیتختی وزیر مواصلات کے حکم پر لگائی گئی، سینیٹر ڈاکٹر اشوت کمار نے کہا کہ اس سے پاکستان کی ترقی ہو گی، کیا یہ نیا پاکستان ہے، جس میں قوم کے نمائندوں کو بے عزت کیا جا رہا ہے، سینیٹر لیاقت بنگلزئی نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے خود اپنی آنکھوں سے حساس اداروں کے افسران، وکلاء، ٹھیکیداروں کو ٹیکس ٹول دیئے بغیر جاتے دیکھا ہے۔ چیئرمین نیشنل ہائی وے نے کمیٹی کے احتجاج پر یقین دلایا کہ اس تختی کو ملک بھر کے ٹول ٹیکس سے اتار دیا جائے گا۔ اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے حکام نے بتایا کہ ملک بھر میں 54ٹول ٹیکس ہیں، اسلام آباد، پشاور، ایم ون پر 13،لاہور، اسلام آباد نجی شراکت داری سے 20،پنڈی بھٹیاں، فیصل آباد، گوجرہ، ٹوبہ پر 9، خانیوال

ملتان ایم فور پر 4 حسن ابدال حویلیاں ای 35پر 5 اور کراچی حیدر آباد پر 3ٹول ٹیکس بنائے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ نیشنل ہائی ویز پر کل 75ٹول پلازے ہیں، جن میں پنجاب کے اندر35، سندھ25، صوبہ خیبرپختونخوا میں 8، بلوچستان میں 7ہیں۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ نیشنل ہائی ویز پر وزن کرنے والے اسٹیشنز کی تعداد 39موٹرویز پر 41 جبکہ موٹرویز ایم 2پر 34ہیں، جن کی کل تعداد 114 ہے۔

بلوچستان سے تعلق رکھنے والے اراکین کمیٹی نے صوبے بھر کی سڑکوں کی تعمیر و مرمت نہ ہونے اور موٹروے تعمیر نہ کرنے پر شدید احتجاج کیا۔ سیکرٹری مواصلات ندیم شیخ نے اجلاس کو یقین دہانی کرائی کہ واقعی بلوچستان کی سڑکوں کی مرمت از حد ضروری ہے کیونکہ بلوچستان مستقبل میں بلوچستان تجارت کا مرکز بن رہا ہے، نیشنل ہائی وے حکام نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 2010سیلاب

میں 2993کلومیٹر سڑکیں تباہ ہوئیں جبکہ 46پل متاثر ہوئے، اس سلسلے میں ایشین بینک سے 90بلین کا قرضہ لے کر سڑکوں کی مرمت کی جا رہی ہے، کمیٹی نے 2010میں سیلاب سے متاثرہ سڑکوں کی تعمیر و مرمت پر اٹھنے والے اخراجات کی اگلے اجلاس میں تفصیلات طلب کرلیں۔ اجلاس میں ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی نے واقعہ سناتے ہوئے کہا کہ ایرانی قونصلر نے ایک دفعہ ان سے کہا کہ پاکستان ایٹمی صلاحیت کا ملک تو بن گیا ہے مگر ابھی تک اس کی سڑکیں کھنڈرات کا منظر پیش کر رہی ہیں۔

موضوعات:



کالم



ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟


عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…