لاہور(نیوز ڈیسک )قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف محمد شہباز شریف کی گرفتاری کے باوجود قومی خزانے سے لاکھوں روپے خرچ ہو چکے ہیں ،پروڈکشن آڈر کے مطابق نیب کی جانب سے شہباز شریف کو لاہور سے اسلام آباد منتقل کرنے پر قومی خزانے سے لاکھوں روپے خرچ کئے جا چکے ہیں ۔ ذرائع کے مطابق نیب کی زیر حراست گزارے گئے تقریباً60روز میں یومیہ اوسطاً
شہباز شریف کی آمد و رفت اور دیگر انتظامات پر 50سے 60ہزار روپے خرچ کیا گیا۔ نیب کی ٹیم کی جانب سے دو بار شہباز شریف کو بذریعہ جہاز اسلام آباد منتقل کیا گیا جس میں اسلام آباد آنے اور جانے کیلئے مجموعی طو رپر12 ٹکٹیں خریدیں گئیں ۔شہباز شریف اور نیب کی ٹیم کے ہوائی سفر کے اخراجات نیب نے ادا کئے ۔موسم کی خرابی کی وجہ سے شہباز شریف کو ایک بار بذریعہ موٹرے گاڑیوں کے قافلے میں قومی اسمبلی اجلاس کیلئے اسلام آباد منتقل کیا گیا جس پر تقریباً ایک لاکھ روپے خرچ آیااور یہ رقم پنجاب حکومت نے خرچ کی ۔ ذرائع کے مطابق شہباز شریف کی احتساب عدالت پیشی کے دوران گاڑیوں اور نفری کی تعیناتی کے انتظامات پر بھی لاکھوں روپے خرچ کئے گئے ۔جوڈیشل ریمانڈ کے بعد بھی شہباز شریف کو اسلام آباد منتقل کرنے اور دیگر معاملات سمیت آمد و رفت پر تاحال روزانہ حکومتی خزانے سے بڑی رقم خرچ ہو رہی ہے۔واضح رہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن)کے صدر اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے کمر درد کی شدت میں اضافہ ہوگیا جس کے باعث شہباز شریف نے ڈاکٹروں کی ہدایت پر جمعرات کو اپنی تمام مصروفیات منسوخ کردیں۔ذرائع کے مطابق ڈاکٹر کی جانب سے شہباز شریف کو مکمل آرام کی سخت ہدایت کی گئی ۔ذرائع کے مطابق گزشتہ روز بھی ڈاکٹرز نے شہباز شریف کے کمر اور گردن کے مہروں کا معائنہ اور فزیوتھراپی بھی کی تھی۔
ذرائع نے بتایا کہ شہباز شریف نے جمعرات کو قانون و انصاف سے متعلق کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کرنا تھی تاہم شہباز شریف نے طبیعت کی ناسازی کی وجہ سے کمیٹی کے اجلاس میں شرکت سے معذرت کرلی ۔ ذرائع نے بتایا کہ ڈاکٹرز پہلے ہی شہباز شریف کو نقل و حرکت محدود کرنے کے علاوہ چہل قدمی اور ورزش کی ہدایت کر چکے ہیں۔ یاد رہے کہ پمز میں کئے گئے ایم آر آئی ٹیسٹ میں شہباز شریف کے مہروں میں تکلیف کی علامات پائی گئیں۔