بیجنگ (آئی این پی) چین پاکستان کو جدید ترین بحری جنگی جہاز فراہم کرے گا،اس سلسلے میں چین نے جدید ٹیکنالوجی کے حامل بحری جنگی جہاز کی تعمیر شروع کر دی ہے اور یہ پاکستان کو اسلحے کی فراہمی کے ایک بڑے سودے کے حصے کے طور پر فروخت کیا جائے گا۔ چین کی سرکاری شپ بلڈنگ کارپوریشن نے کہا ہے کہ یہ بحری جہاز چینی بحریہ کا جدید ترین ماڈل ہے جو تباہ کن گائیڈڈ میزائلوں سے لیس ہوگا تاہم اس کی خصوصی قسم کے بارے میں نہیں بتایا گیا،
دسمبر کے اواخر میں کہا گیا تھا کہ یہ جنگی بحری جہاز ہوڈانگ۔زونگ ہوا شپ یارڈ شنگھائی میں زیر تعمیر ہے، جس میں سراغ رسانی اور اسلحے کا جدید ترین نظام نصب کیا جائے گا اور یہ بحری جہازوں، آبدوزوں اور فضائی دفاع کی اہلیت کا حامل ہو گا۔ پاکستانی نیوی کے مطابق اس بحری جہاز کی قسم 054APہے جس کا مطلب یہ ہے کہ یہ چین کی پیپلز لبریشن آرمی(پی ایل اے) نیوی کی قسم 054Aکی بنیاد پر تعمیر کیا جا رہا ہے، اس سے پہلے کہا گیا تھا کہ اس قسم کے چار جہازوں کا آرڈر مل چکا ہے، ایک بار تعمیر کیا گیا بحری جہازسب سے بڑااور ٹیکنالوجی کے لحاظ سے پاکستانی بحریہ کا جدید ترین پلیٹ فارم ہو گااس سے مستقبل کے چیلنجز سے نمٹنے، امن و استحکام اور بحر ہند میں طاقت کے توازن کو برقرار رکھنے کیلئے پاکستان کی اہلیت میں مزید اضافہ ہو گا،بحری جہازسمندر میں گشت کے ذریعے بین الاقوامی جہاز رانی کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے پاکستانی بحریہ کے منصوبے میں بھی معاون ثابت ہو گا۔یہ بیان کمپنی نے اپنے ٹوئیٹر اکاؤنٹ پر جاری کیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ 054Aطرز کا تباہ کن بحری جہاز چین کی پیپلزلبریشن آرمی نیوی میں خدمات انجام دے رہا ہے۔ فوجی ذرائع کا کہنا ہے کہ جہاز کا وزن 4ہزار میٹرک ٹن ہے اور یہ جدید ترین ریڈار اور میزائلوں سے لیس ہے،تقریباً 054Aقسم کے 30جنگی بحری جہاز چین کی
پیپلزلبریشن آرمی نیوی کے پاس ہیں۔پی ایل اے نیول ملٹری اسٹڈیز ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے سینئر ریسرچر کائی ووئی ڈانگ نے کہا ہے کہ ماضی میں پاکستانی بحریہ چینی تعمیر کنندگان سے عام طورپر یہ کہاکرتی تھی کہ آپ بحری جہاز کی تعمیر میں مغربی ریڈار یا ہتھیار استعمال کریں گے کیونکہ اس کا خیال تھا کہ مغربی بحری ٹیکنالوجی چین کی ٹیکنالوجی سے بہتر ہے لیکن اب محسوس ہوتا ہے اس نئے جہاز کی تعمیر میں چین کے تیار کردہ تمام ہتھیار اور ریڈار استعمال کئے جائیں گے،
جس سے ہماری صنعتی ترقی اور ہماری ٹیکنالوجی و اہلیت پر پاکستانی بحریہ کے اعتماد کا اظہار ہوتا ہے۔ کائی نے کہا کہ مارکیٹ میں کئی ملکوں کے جنگی بحری جہاز فروخت ہو رہے ہیں، اس لئے پاکستان نے چین سے خریدنے کا فیصلہ ضرور جنگی صلاحیت اورقیمت کا مقابلہ کرتے ہوئے کیا ہے،میرا خیال ہے کہ اس قسم کے جنگی جہاز کے انتخاب کی وجہ یہ ہے کہ یہ جہاز ان چند جہازوں میں سے ہے جو کہ فضائی دفاع، بحری حملے اور آبدوزوں کے خلاف بھی جنگی صلاحیت رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس جنگی جہاز کی وجہ سے پاکستان کی دفاعی صلاحیتوں میں زبردست اضافہ ہو گا، چین کے بحری جہاز تعمیر کرنے کے شعبے سے آگاہ ایک اہلکار نے چین کے معروف اخبار چائنہ ڈیلی کو نام ظاہر نہ کرتے ہوئے بتایا ہے کہ کسی ملک کوفروخت کیاجانے والا یہ سب سے بڑااورطاقتور جنگی بحری جہاز ہے،انٹرنیٹ پر اس بحری جہاز کی جو تصاویر موجود ہیں
یہ جہازکثیر الجہتی خصوصیات کا حامل ہے جو کہ چین ساختہ HQ-16فضائی دفاعی میزائل اور دیگر اقسام کے میزائل فائر کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، اس کی جنگی صلاحیتیں مضبوط ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 054APبہترین تباہ کن جہاز ہے جو کہ پاکستان بین الاقوامی مارکیٹ سے حاصل کر سکتا تھا 054APاس بحری جہاز کے ذریعے پاکستانی نیوی کے سمندری بیڑے کی جنگی قوت دوگنا ہو جائے گی۔