ہفتہ‬‮ ، 16 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

7سال قید کم ہے بڑھائی جائے، نواز شریف کو لینے کے دینے پڑگئے سزا معطلی کی درخواست مسترد ہونے کے بعد ایک اور بری خبر سنا دی گئی

datetime 2  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک )قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی فلیگ شپ ریفرنس میں بریت اور العزیزیہ ریفرنس میں سزا میں اضافے کے لیے اپیل دائر کر تے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ فلیگ شپ ریفرنس میں نواز شریف کی کرپشن کے ٹھوس ثبوت پیش کیے، انہیں بری کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے، محض شک کا فائدہ دے کر نواز شریف کو بری کرنا خلاف قانون ہے۔

تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب ) نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی فلیگ شپ ریفرنس میں بریت اور العزیزیہ ریفرنس میں سزا میں اضافے کے لیے اپیل دائر کر دیں ۔نیب کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں دو اپیلیں دائر کی گئیں، ایک اپیل کا تعلق احتساب عدالت کی جانب سے فلیگ شپ ریفرنس میں نواز شریف کی بریت اور دوسری العزیزیہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم کی سزا میں اضافے کے لیے ہے ۔نیب نے احتساب عدالت کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ فلیگ شپ ریفرنس میں نواز شریف کی کرپشن کے ٹھوس ثبوت پیش کیے اس لیے انہیں بری کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔ نیب نے موقف اختیار کیا کہ محض شک کا فائدہ دے کر نواز شریف کو بری کرنا خلاف قانون ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ نواز شریف کے خلاف شواہد پر سزا سنائے۔نیب نے اپنی دوسری اپیل میں مقف اختیار کیا کہ العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کے خلاف مقدمہ ثابت کیا، احتساب عدالت سے نواز شریف کو ملنے والی 7 سال قید کی سزا کم ہے، اسے بڑھایا جائے۔نیب کا موقف ہے کہ نواز شریف پر جرم ثابت ہوچکا ہے اس لیے نیب آرڈیننس میں دفعہ 9 اے 5 میں زیادہ سے زیادہ سزا 14 سال قید ہے۔عدالتی عملے نے دونوں درخواستیں وقت ختم ہونے کے باعث واپس کر دیں، عدالتی عملے کے مطابق درخواست دائر کرنے کا وقت دن ایک بجے تک ہے،

عدالتی وقت ختم ہونے پرنیب کی دونوں اپیلیں واپس لوٹا دی تھیں تاہم رجسٹرار آفس نے درخواستیں وصول کر لیں۔دریں اثنا اسلام آباد ہائیکورٹ نے العزیزیہ سٹیل ملز ریفرنس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کی سزا معطلی کیلئے درخواست اعتراض کے باعث واپس کر تے ہوئے درخواست مکمل کر کے دوبارہ جمع کرانے کی ہدایت کر دی ۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نوازشریف نے العزیزیہ ریفرنس

میں اپیل کا فیصلہ ہونے تک ضمانت پر رہائی کی درخواست جمع کروائی تھی جس پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار نے پر رہائی کے لیے دائر درخواست پر اعتراض لگا دیا ہے۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار نے سابق وزیراعظم کی اپیل کو نامکمل قرار دے کر واپس کردیا اور درخواست پر اعتراضات دور کرکے اسے رجسٹرار آفس میں جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔

موضوعات:



کالم



23 سال


قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…