اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) وزیر اعظم عمران خان سے منگل کو جے ڈی اے کے رکن صوبائی اسمبلی علی گوہر خان مہر نے ان کے دفتر میں ملاقات کی، ملاقات میں سندھ کی سیاسی صورتحال پر تفصیلی گفتگو ہوئی ہے۔وفاقی حکومت کی جانب سے 172افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالے جانے کے بعد سندھ کے سیاسی حالات میں کافی تبدیلی دیکھنے میں آرہی ہے، ایک طرف پیپلز پارٹی اپنے وزیر اعلی کو کسی صورت تبدیل کرنے پر راضی نہیں تو دوسری جانب پی ٹی آئی نے بھی سندھ اسمبلی میں
مراد علی شاہ کے خلاف محاذ کھول لیا ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق اسی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان سے جے ڈی اے کے رکن صوبائی اسمبلی علی گوہر خان مہر کی ملاقات بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔واضح رہے کہ گذشتہ چند روز کے دوران وفاقی حکومت اور سندھ حکومت کے درمیان خاصا تنا رہا. وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ کا نام ای سی ایل میں شامل ہونے کے بعد پی ٹی آئی، سندھ کی قیادت نے ان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔اس دوران گورنر راج کی بازگشت بھی سنائی دی اور فواد چوہدری کے دورہ سندھ کو بھی اسی تناظر میں دیکھا گیا ۔البتہ بعد میں پی ٹی آئی کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ ان کا مطالبہ فقط وزیر اعلی کا استعفیٰ ہے۔یاد رہے کہ اس سے قبل عمران خان سے گورنر سندھ عمران اسماعیل نے ملاقات کی تھی، وزیر اعظم کو گورنر سندھ نے صوبے کے سیاسی معاملات اور ترقیاتی منصوبوں سے متعلق تفصیلات کے آگاہ کیا تھا۔دریں اثنا وزیرِ اعظم عمران خان سے سینئر قانون دان بابر اعوان نے ملاقات کی، وزیرِ اعظم آفس میں ہونے والی ملاقات میں آئینی اور قانونی امور پر مشاورت کی گئی جبکہ وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ وہ انتقام کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے، نہ انتقامی کاروائیاں کریں گے، کسی کو سیاسی نشانہ نہیں بنائیں گے مگر احتساب پر بھی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق منگل
کو وزیرِ اعظم عمران خان سے قانون دان بابر اعوان نے ملاقات کی، وزیرِ اعظم نے سینئر قانون دان کے ساتھ ملک کی سیاسی صورتِ حال اور جوڈیشل ریفارمز پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔اس موقع پر وزیرِ اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ وہ انتقام کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے، نہ انتقامی کاروائیاں کریں گے۔وزیرِ اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کسی کو سیاسی نشانہ نہیں بنائیں گے مگر احتساب پر
بھی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔سینئر قانون دان بابر اعوان نے کہا کہ ملک کو آگے لے جانے کے لیے بلا تفریق احتساب ضروری ہے، احتساب کے معاملے پر عوام حکومت اور وزیرِ اعظم کے ساتھ ہیں۔ واضح رہے کہ وزیرِ اعظم نے ایک ہفتے قبل سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز کیس میں احتساب عدالت کے فیصلے پر کہا تھا کہ انھوں نے احتساب کے لیے 22 سال تک جدوجہد کی، اب احتساب کا عمل رکنے نہیں دیا جائے گا اور احتساب کا نظام مضبوط، مثر اور شفاف بنایا جائے گا۔