اسلام آباد( آن لائن )وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد نے اپنے ایک وزیر کا دعویٰ مسترد کردیا ۔ انہوں نے صحافیوں کے سوال کے جواب میں کہا کہ نواز شریف کے پاس بہت پیسہ ہے اور حکومت کو ڈالرز کی بہت ضرورت ہے ویسے انہیں دو ارب ڈالرز دے دینے چاہیں۔ انہیں کوئی فرق نہیں پڑتا۔جس پر وفاقی وزیراطلاعات نے کہا ابھی ایسی کوئی بات نہیں ہوئی۔
واضح رہے کہ وفاقی وزیر فیصل ڈار نے ایک ٹی وی شو میں یہ دعویٰ کیا تھا کہ سزایافتہ سابق وزیراعظم نوازشریف نے این آر او کے لئے دو ارب ڈالرز دینے کی پیشکش کی ہے لیکن حکومت نے انکار کردیا ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے حکم کے تحت نظرثانی کرنے کو تیار ہیں مگر کرپشن جائز کردیں گے تو نواز شریف اور زرداری کی حکومت آجائیگی ، تھر کے غریب بچوں کا پیسہ دوبئی اور لندن کے اکاؤنٹ میں منتقلکیا گیا،سندھ حکومت کو پرائیویٹ کمپنی کے طور پر چلایا جارہا تھا،مراد علی شاہ پر سنگین الزامات ہیں وہ استعفیٰ دیں اور کوئی وزیر اعلیٰ پیپلز پارٹی سے آجائیگا، ای سی ایل میں شامل افراد کے اوپر مقدمات 2015سے ہیں 2016میں چوہدری نثار علی خان نے پریس کانفرنس کرکے کہا تھا کہ ایان علی کے بل اور بلاول ہاؤس کے بل ایک ہی اکاؤنٹ سے ادا کیے گئے تو اب تک تحقیقات کیوں نہیں ہوئیں۔تفصیلات کے مطابق پیر کے روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی نے بتایا ہے کہ تھر کے بچوں کا پیسہ غریبوں ، کسانوں اور ہسپتالوں کا پیسہ گھوم ۔۔ زرداری کے کاؤنٹ میں منتقل ہوجاتاتھا اور لندن دبئی کے اکاؤنٹ بھرتے تھے جبکہ تھر کے غریب بچے مرتے تھے۔ انہوں نے آپس میں کیا ہوا تھا کہ ہماری چوری آپ نے دبائی ہے اور آپکی چوری ہم دبائیں گے۔ پہلی حکومتیں کچھ لو اور کچھ دو کی پالیسی پر چل رہی تھیں اب اگر کرپشن کو جائز کردیا جائے تو زرداری او ر نواز شریف کی حکومت واپس آسکتی ہے ورنہ انکی حکومت ختم ہوچکی ہے ۔ ہم گورنر راج نہیں لارہے۔
میڈیا پر خبریں چل رہی ہیں ۔ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو استعفیٰ دینا چاہیے ان کے اوپر سنگین الزامات ہیں۔ انہوں نے سندھ حکومت کو پرائیوٹ کمپنی کے طور پر چلایا ہے۔ چوہدی نثار علی خان نے 2016میں پریس کانفرنس کرکے کہا کہ ایان علی کے بل اور بلاول ہاؤس کے بل ایک ہی اکاؤنٹ سے ادا کیے گئے ۔ چوہدری نثار علی خان اس وقت وزیر داخلہ تھے تو کاروائی کیوں نہیں کی گئی۔ ہماری پالیسی ہے ادارں کی سفارشات پر ای سی ایل میں نام ڈالتے ہیں۔ 172بندوں کا نام ای سی ایل میں جے آئی ٹی اور ایف آئی اے کے کہنے پر ڈالا۔ سپریم کورٹ نے نظر ثانی کا کہا ہے تو ہم نظرثانی کا کہا ہے تو ہم نظرثانی کریں گے ۔
انہوں نے کہا کہ اصغر خان کیس پر سپریم کورٹ میں ایف آئی اے نے رپورٹ جمع کروادی ہے کہ اس مقدمہ کو بند کیا جائے پچیس سال پرانے مقدمے میں اور کوئی ثبوت نہ بینک دے رہا ہے نہ کسی اور کے پاس جبکہ اس مقدمے میں مسلم لیگ ن اور نواز شریف خود ملوث رہے ہیں۔ وزیراعظم نے ڈی جی ایف آئی اے کو مکمل تفصیلات بتانے کیلئے بلایا ہے۔ سندھ میں ممکنہ دورہ منسوخ کردیا ۔ آئندہ کا لائحہ عمل حالات دیکھ کر کریں گے۔ سندھ میں بہت سے رہنماؤں سے ملاقات تھی ۔ جسمیں پیر پگاڑا ، ایم کیوایم ، ذوالفقارمرزا اور بھی بہت سے ۔ مگر حالات کی وجہ سے ابھی دورہ منسوخ کردیا ۔ سندھ اسمبلی کے ایم پے ایز نے فون پر رابطہ کیا ہے کہ سندھ آئیں تو ملاقات کاوقت دیں۔ سندھ اسمبلی کے لوگ بھی مستعفی ہوچکے ہیں۔ مراد علی شاہ خود استعفیٰ دیں یا پھر اسمبلی انہیں نکال دے گی ۔