کراچی(این این آئی)ملکی سیاست میں کشیدگی اور حکومتوں کی تبدیلی کے باعث2018اسٹاک مارکیٹ کے لیے بدترین سال رہا۔رپورٹ کے مطابق سال2018کے دوران پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کے ایس ای100 انڈیکس 8 فیصد گر گیاجبکہ اسی عرصے کے دورانکاروبار ساڑھے 22 فیصد کم ہوا، سرمایہ کاروں کے 890ارب روپے ڈوب گئے۔رپورٹ کے مطابق سال کے دوران پاکستان اسٹاک ایکس چینج کے بینچ مارک کے ایس ای100انڈیکس میں 3 ہزار 304 پوائنٹ کی کمی ریکارڈ کی گئی، جنوری سے دسمبر تک کے ایس ای100 انڈیکس 40 ہزار 471 سے گھٹکر 37 ہزار 167 پر آ گیا،
سال کے دوران اسٹاک ایکس چینج میں سرمایہ کاری پر اوسطاً پاکستانی روپے میں 5 فیصد خسارہ ہوا جبکہ ڈالر میں نقصان 25 فیصد تک پہنچ گیا۔دوسری جانب 12 ماہ میں پاکستان اسٹاک میں شئیرز کی مجموعی مالیت 8 کھرب 89 ارب روپے کی کمی سے 76 کھرب 81 ارب روپے رہ گئی جبکہ کاروبار میں کمی کے باعث اوسطا یومیہ 19 کروڑ 32 لاکھ شئیرز کا ہی کام ہوا جو گزشتہ پانچ سال میں کم ترین کاروباری حجم ہے، بارہ ماہ کے دوران غیر ملکی سرمایہ کاروں نے مارکیٹ سے 50 کروڑ ڈالر نکال لیے، 2012 کے بعد پہلی مرتبہ مارکیٹ میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں سے اتنا زیادہ انخلا دیکھا گیا۔