اسلام آباد (آن لائن) سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے من پسند لوگوں کو نوازنے کیلئے پی آئی اے کے مارکیٹننگ ڈیپارٹمنٹ کی مخالفت کے باوجود پی آئی اے میں پریمیم سروس کا آغاز کیا جس کی وجہ سے ادارے کو چھ ماہ کے دوران 2 ارب 89 کروڑ روپے سے زائد کا نقصان اٹھانا پڑا ہے ۔ آڈٹ رپورٹ کے مطابق گزشتہ حکومت میں پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائن نے پریمیم سروس کا آغاز کیا گیا
اس سروس کا آغاز سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کے ڈائریکٹو سے کیا گیا تھا۔ اس سروس کی لیز کا معاہدہ سری لنکن ائیر لائنز کے ساتھ 6 ماہ کیلئے کیا گیا تھا اگست 2016 ء سے فروری 2017 تک کا معاہدہ کیا گیا تھا ۔ اس پریمیم کی ان چھ ماہ کے دوران 2 ارب 33 کروڑ 46 لاکھ روپے آمدنی تھی جبکہ اس سروس پر 5 ارب 21 کروڑ 66 لاکھ روپے کے اخراجات ہوئے تھے۔ اس سروس کی آمدنی سے زائد کے اخراجات ہونے کی وجہ سے پی آئی اے کو 2 ارب 88 کروڑ 20 لاکھ روپے کا قنصان اھنا پڑا ہے اس سروس کو شروع کرنے سے پہلے جو فزیبلٹی رپورٹ تیار کی گئی اس مین مارکیٹنگ دیپارٹمنٹ نے تجویز دی تھی کہ اس سروس کی لیز سے ادارے کو نقصان ہوگا۔ اور یہ قابل عمل نہیں ہے لیکن اس کے باوجود نواز شریف حکومت نے اپنے من پسند لوگوں کو خوش کرنے اور مالی فوائد پہنچانے کیلئے پی آئی اے میں اس سروس کا آغاز کیا۔ اس سروس کے آغاز کیلئے جو ٹینڈر دیا گیا اس پر بھی 93 لاکھ 96 ہزار روپے کے اخبارات میں اشتہارات دیئے گئے ۔ جس کی وجہ سے پی آئی اے کو اس سروس کی وجہ سے 2 ارب 89 کروڑ 14 لاکھ روپے سے زائد کا نقصان ہوا ہے ۔ آڈت رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس سروس میں منیجمنٹ نے پوری لگن سے کام نہیں کیا ہے اس پر منیجمنٹ سے نومبر 2017 ء میں رابطہ کیا گیا لیکن ان کی طرفسے کوئی جواب نہیں آیا۔ آڈٹ رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ ذمہ داران کا تعین کرکے ان سے سروس شروع کرنے پر آنے والے نقصانات کی رقم وصول کی جائے۔