اسلام آباد (نیوز ڈیسک) سابق آرمی چیف و صدر جنرل (ر) پرویز مشرف اپنے ایک ویڈیو بیان میں بلاول بھٹو کی جانب سے ان پر کی جانے والی تنقید کا جواب دیتے ان پر برس پڑے، سابق صدر پرویز مشرف نے کہا کہ میں بلاول کوجواب دینا چاہتا ہوں جو عورتوں کی طرح نعرے لگوا رہا ہے تو میں ان کو یہی کہوں گا کہ پہلے آدمی بن کر دکھاؤ اور پھر نعرے بازی کرو۔
سابق صدر نے بلاول بھٹو کو کھری کھری سناتے ہوئے کہا کہ وہ بچوں والی باتیں کرتا ہے اس کو باتیں کرنے کی بجائے ثبوت سامنے لانے چاہئیں، انہوں نے کہا کہ یہ مجھے کہتے ہیں میں نے بے نظیربھٹو کو سکیورٹی نہیں دی، بے نظیر بھٹو کو مکمل سکیورٹی دی گئی تھی، پرویز مشرف نے کہا کہ جلسے کے بعد بے نظیر بھٹو پر حملہ کیا گیا مگر اس گاڑی میں موجود باقی لوگوں کو کچھ نہیں ہوا، انہوں نے کہا کہ سوچنا یہ چاہیے کہ اس معاملے کا فائدہ کسے ہوا۔ یاد رہے کہ بلاول بھٹو نے اپنے خطاب میں کہا تھا کہ ہم نے پرویز مشرف کا احتساب اور انتقامی کارروائیاں ،سیف الرحمان کا احتساب، ضیاء الحق کا احتساب ، کوڑے ، جیلیں ، اور پھانسی دیکھی ہم نے ایوب خان کا سیاسی انتقام اور جیلیں دیکھیں اور تمہاری کیا حیثیت ہے تم تو صرف کٹھ پتلی ہو تمہاری ڈوریں تو کوئی اور ہلا رہا ہے بلاول بھٹو نے کہا کہ جے ائی ٹی رپورٹ سفید جھوٹ ہے، اس کے ذریعے عدالت کو بے وقوف بنانے اور گمراہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ عدالت کو سیاسی انجینئرنگ کے لیے استعمال کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، یہ منی لانڈرنگ کی تفتیش کے لیے چلے تھے، ڈھونڈ کر لے آئے لانڈری والا۔انہوں نے کہا کہ مجھ پر وہ کیس ڈال رہے ہیں جب میں ایک سال اور 6 سال کا تھا، اگر میں اتنی قابل بچہ تھا تو مجھے ستارہ امتیاز ملنا چاہیے لیکن یہ مجھے نوٹس بھیج رہے ہیں۔پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ شہید ایس پی طاہر داوڑ کو مارنے والوں کا سراغ نہیں ملتا لیکن کسی کے ناشتے کا بل بھی مل جاتا ہے،
یقین ہے عدالت اس جعلی رپورٹ کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دے گی۔بلاول زرداری کا کہنا تھا کہ آج پھر زرداری کے ساتھ ظلم کیا جا رہا ہے، ہم نے مشرف کا احتساب اور انتقامی کارروائیاں دیکھی ہیں، تم کس کھیت کی مولی ہو، تمہاری کیا حیثت ہے، تم صرف کٹھ پتلی ہو، تمہاری ڈوریں کوئی اور ہلا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ دنیا دیکھ رہی ہے کہ یہ کیسا احتساب ہے جس کا نشانہ صرف اور صرف اپوزیشن ہے، نیب کی پھرتیاں صرف اپوزیشن کو گرفتار کرنے کے لیے کیوں ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ پروفیسر کو ہتھکڑی لگا کر پیش کیا جاتا ہے، لیکن علیمہ خان اور علیم خان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوتی۔چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ آصف زرداری نے پہلے ہی 11 سال جیل میں گزارے، ان کیسز کا کیا بنا، باعزت بری ہوئے، اس بار پھر باعزت بری ہی ہوں گے۔